تشکر نیوز: سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اویس قادر شاہ کی صدارت میں شروع ہوا، جس میں سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے بارشوں کے پیش نظر کیے گئے احتیاطی اقدامات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے وفاق سے درخواست کی کہ منشیات بنانے والے آلات کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، کیونکہ منشیات کا بڑھتا استعمال دہشت گردی کے خطرے سے بڑا مسئلہ ہے۔ بدین میں سب سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی، اور یہ بات اہمیت رکھتی ہے کہ منشیات کے بڑھتے استعمال کے مسئلے کو سنجیدگی سے لیا جائے۔
صوبائی وزیر داخلہ ضیا لنجار کا امن و امان اور ڈاکوؤں کے خلاف کارروائی پر بیان
صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی نے اپوزیشن کے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ بارشوں کے دوران سڑکوں کی خرابی کا مسئلہ موجود تھا، جس پر تحقیقات جاری ہیں۔
صوبائی وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار نے کچے کے علاقے میں ہنی ٹرپ کی بڑھتی ہوئی پریشانی کا ذکر کیا اور کہا کہ لوگ رشتوں کے چکر میں اغوا ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے سندھ اسمبلی میں دھماکہ خیز مواد کے استعمال کے لائسنس دینے کا اختیار صوبے سے وفاق کو منتقل کرنے کا بل پیش کیا، اور وفاق سے درخواست کی کہ دھماکہ خیز مواد کی خرید و فروخت اور ترسیل کے درمیان دہشت گرد فائدہ اٹھا سکتے ہیں، لہذا ایکسپلوز کا اختیار وفاق کے پاس ہونا چاہیے۔
سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران نثار کھڑو نے ارسا کی جانب سے پانی کے 1991ء کے معاہدے پر عملدرآمد اور صوبوں کے درمیان پانی کی منصفانہ تقسیم کی تحریک التوا پیش کی۔ اسپیکر سندھ اسمبلی نے اجلاس کو منگل کی دوپہر دو بجے تک ملتوی کر دیا۔