نیشنل سائبر ایمرجنسی رسپانس ٹیم نے مائیکروسافٹ ونڈوز استعمال کرنے والے صارفین کے لیے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے، جس میں نیٹ ورک اور حساس ڈیٹا تک رسائی کے لیے سائبر حملوں کے خطرات سے خبردار کیا گیا ہے۔
اے این ایف کا منشیات کے خلاف کریک ڈاؤن، 11 کارروائیوں میں 8 ملزمان گرفتار
کابینہ ڈویژن کے ماتحت کام کرنے والے اس ادارے نے بتایا کہ ہیکرز مائیکروسافٹ ونڈوز سسٹمز کے ذریعے نیٹ ورک اور لاگ ان پاس ورڈز تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں، جس کے لیے انہیں کسی فائل کھولنے کی بھی ضرورت نہیں ہوتی۔ اس وقت تک مائیکروسافٹ نے اس مسئلے کے لیے کوئی آفیشل حل پیش نہیں کیا ہے۔
متاثرہ سسٹمز:
یہ خطرہ ونڈوز 7 سے لے کر ونڈوز 11 اور ونڈوز سرور 2022 سمیت تمام ورژنز کو متاثر کر سکتا ہے۔
سفارشات:
ایڈوائزری میں نیٹ ورک کو محفوظ رکھنے کے لیے درج ذیل اقدامات تجویز کیے گئے ہیں:
دوہرے حفاظتی نظام (Two-Factor Authentication) کا استعمال یقینی بنائیں۔
فائروال اور ورچوئل لوکل نیٹ ورکس (VPN) کا استعمال کریں۔
مشکوک ای میل اٹیچمنٹس، یو ایس بی ڈیوائسز، اور شیئر فولڈرز سے فائلز کھولنے سے گریز کریں۔
نیٹ ورک کی مضبوطی کے لیے حفاظتی پروٹوکولز کو اپ گریڈ کریں۔
پس منظر:
یاد رہے کہ گزشتہ سال کے آخر میں نگران وفاقی حکومت نے نیشنل سائبر ایمرجنسی رسپانس ٹیم تشکیل دی تھی، جس کا مقصد سائبر اسپیس، آن لائن ڈیٹا، اور ای کامرس کے تحفظ کو یقینی بنانا اور سائبر کرائمز کی روک تھام کے لیے اقدامات کرنا ہے۔
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ لاگ ان پاس ورڈز اور نیٹ ورکس تک رسائی حاصل کرنے سے پورے سسٹم کا کنٹرول ہیکرز کے ہاتھ میں جا سکتا ہے۔ اس صورتحال میں صارفین کو محتاط رہنے اور اپنے ڈیٹا کو محفوظ بنانے کی تاکید کی گئی ہے۔