کراچی: عالمی بینک نے کراچی واٹر اینڈ سیوریج پراجیکٹ 2 کے لیے 24 کروڑ ڈالرز کی مفنانسنگ کی منظوری دے دی ہے۔ اس قرضے کا مقصد کراچی کے شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی اور شہر کے نکاسی آب کے نظام کو بہتر بنانا ہے۔
مائیکروسافٹ ونڈوز سسٹم کے ذریعے نیٹ ورک تک رسائی کیلئے سائبر حملوں کا خطرہ
عالمی بینک کے مطابق اس منصوبے سے کراچی کے تقریباً 1 کروڑ 60 لاکھ شہریوں کو صاف پانی کی سہولت فراہم کی جائے گی جبکہ 75 لاکھ شہریوں کے لیے نکاسی آب کے نظام کی سہولت میں بہتری لائی جائے گی۔ عالمی بینک کے ساتھ اس منصوبے کے لیے حکومت پاکستان اضافی 25 کروڑ ڈالر فراہم کرے گی، جبکہ نجی شعبے سے 26 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کا کمرشل قرض بھی لیا جائے گا۔
عالمی بینک کا کہنا ہے کہ اس منصوبے سے کراچی کی بنیادی ضروریات کے حل کی طرف ایک اہم قدم اٹھایا جائے گا۔ تاہم، کراچی میں پانی کی کیفیت پر روشنی ڈالتے ہوئے عالمی بینک نے گزشتہ سال کی رپورٹ میں کہا تھا کہ شہر کا 91 فیصد پانی پینے کے قابل نہیں ہے۔
2016 میں سپریم کورٹ کی 9 رکنی ٹاسک فورس کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ سندھ کے 14 اضلاع میں 83.5 فیصد پانی پینے کے لیے محفوظ نہیں تھا، اور کراچی کے پانی کا معیار بھی انتہائی خراب تھا۔ پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز کے سینئر ریسرچ آفیسر مرتضیٰ کے مطابق کراچی سے حاصل کیے گئے پانی کے نمونوں میں سے 90.7 فیصد پینے کے لیے غیر محفوظ تھے۔