کراچی (اسٹاف رپورٹر): سینٹرل پولیس آفس کراچی میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت مددگار 15 کی اپ گریڈیشن اور مقدمات کی تفتیش کے اخراجات کی الیکٹرانک کارڈ (ڈیجیٹل والیٹ) کے ذریعے ترسیل سے متعلق جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈی آئی جیز، ایس پیز، اے آئی جیز اور پروجیکٹ ڈائریکٹر آئی ٹی سمیت مختلف پولیس افسران نے شرکت کی۔
بلدیہ ٹاؤن میں خطرناک عمارت کا انہدام: عوام کی جانب سے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو خراج تحسین
اجلاس میں ڈی آئی جی ایڈمن کراچی نے مددگار 15 کی اپ گریڈیشن اور تفتیشی اخراجات کی الیکٹرانک کارڈ کے ذریعے ترسیل سے متعلق تکنیکی امور پر تفصیلی بریفنگ دی۔ بتایا گیا کہ حکومت سندھ کی منظوری اور بنکوں سے جاری مشاورت کے بعد درج کیسز کی تفتیش پر ہونے والے اخراجات کو نچلی سطح تک منتقلی کو جلد اور آسان بنایا جا رہا ہے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ تفتیشی امور پر ہونے والے اخراجات کی آئی اوز کو پیشگی ترسیل کے لئے سرکاری اور نجی بنکوں کے ساتھ معاہدہ زیر غور ہے۔ کیسز کی تفتیش کے اخراجات کی آسان ترسیل کے لئے ایک الیکٹرانک ایپ بھی تیار کی گئی ہے۔ الیکٹرانک کارڈ کے ذریعے تفتیشی افسران تفتیشی امور سے متعلق ضروری اشیاء کی خریداری، سفری اخراجات اور رقم کی ادائیگی باآسانی کر سکیں گے۔
آئی جی سندھ نے ہدایت کی کہ انویسٹی گیشن، فائنانس اور ایڈمن کے ڈی آئی جیز تفتیشی اخراجات کی الیکٹرانک ترسیل کے حوالے سے متعلقہ سرکاری محکموں سے این او سی اور دیگر ضروری اقدامات کو یقینی بنائیں۔ حکومتی منظوری اور بنکوں کے قواعد و ضوابط کو مدنظر رکھتے ہوئے الیکٹرانک کارڈز کے اجراء کو یقینی بنایا جائے۔
اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ تفتیشی اخراجات کی پیشگی ادائیگی کا مقصد تفتیشی افسران کو مالی طور پر خود مختار بنانا ہے۔ ڈی آئی جیز، ٹریننگ اور آئی ٹی شعبے تفتیشی افسران کی تربیت کے حوالے سے جامع سفارشات تیار کریں گے۔
اجلاس میں مددگار 15 کی استعداد کار بڑھانے اور پیٹرولنگ کے لئے 120 نئی موٹر سائیکلیں فراہم کرنے کا اعلان بھی کیا گیا، تاکہ شاہراہوں اور گلیوں میں پولیس پیٹرولنگ کو مؤثر بنایا جا سکے اور اسٹریٹ کرائم میں کمی لائی جا سکے۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ مددگار 15 کی اپ گریڈیشن کے حوالے سے قابل عمل دستاویزی مسودہ ترتیب دیکر حکومت سندھ سے منظوری کے لئے بھیجا جائے۔