تشکر نیوز: کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن، گلشن مزدور، پلاٹ نمبر 1828، سیکٹر 15/16 میں ایک خطرناک عمارت کے انہدام کی کارروائی کی گئی، جس پر عوام نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کو خراج تحسین پیش کیا۔ یہ کارروائی ضلعی انتظامیہ اور ایس بی سی اے کے تعاون سے انجام دی گئی تاکہ انسانی جانوں کو ممکنہ نقصان سے بچایا جا سکے۔
کے الیکٹرک نیشنل اسٹیل کمپلیکس کو 40 میگاواٹ بجلی فراہم کرے گی: وزیر توانائی ناصر حسین شاہ
یہ واقعہ اس وقت شروع ہوا جب ضلعی انتظامیہ کو اطلاع ملی کہ مذکورہ عمارت خطرناک حد تک خستہ حال ہو چکی ہے اور کسی بھی وقت گر سکتی ہے۔ اس اطلاع کے بعد، ضلعی انتظامیہ نے فوری طور پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے رابطہ کیا۔ ایس بی سی اے نے فوری اقدام کرتے ہوئے اپنے ٹیکنیکل اسٹاف کو موقع پر بھیجا تاکہ عمارت کی حالت کا معائنہ کیا جا سکے۔ انجینیئرز کی ٹیم نے موقع پر پہنچ کر عمارت کی انسپکشن کی اور اسے ڈینجرس قرار دیا۔
عمارت کو خالی کرانے کے لیے ضلعی انتظامیہ کی مدد حاصل کی گئی۔ اس دوران، علاقے کے مکینوں کو فوری طور پر اطلاع دی گئی اور انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ ضلعی انتظامیہ نے مکینوں کے انخلاء کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے تاکہ کسی بھی ناگہانی صورتحال سے بچا جا سکے۔
ایس بی سی اے نے پرائیویٹ کانٹریکٹر کو عمارت کے انہدام کا ٹاسک سونپا۔ کانٹریکٹر نے حفاظتی تدابیر کے تحت عمارت کو مسمار کرنے کا کام شروع کیا۔ اس دوران، علاقے کو محفوظ بنانے کے لیے پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی موقع پر موجود رہے۔
عوام نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل عبد الرشید سولنگی اور ڈیمولیشن ڈائریکٹر عبدالسجاد خان کو خراج تحسین پیش کیا۔ عوام کا کہنا تھا کہ ایس بی سی اے نے بروقت اقدام کرتے ہوئے کئی انسانی جانوں کو ممکنہ نقصان سے بچایا۔ انہوں نے ایس بی سی اے کے عملے کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ ادارے نے اپنی ذمہ داری کو بہترین طریقے سے نبھایا ہے۔
یہ واقعہ ایک مثال ہے کہ کیسے ضلعی انتظامیہ اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے مل کر عوام کی حفاظت کو یقینی بنایا اور ایک ممکنہ حادثے سے بچا لیا۔ عوام کا کہنا تھا کہ اگر ایسے اقدامات نہ کیے جاتے تو یہ عمارت کسی بھی وقت گر سکتی تھی اور کئی انسانی جانوں کا ضیاع ہو سکتا تھا۔
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور ضلعی انتظامیہ کی یہ مشترکہ کاوش عوام کی خدمت اور حفاظت کے لیے ایک بہترین مثال ہے۔ عوام نے مطالبہ کیا کہ اس طرح کے اقدامات کو مزید فروغ دیا جائے تاکہ شہر کی دیگر خستہ حال عمارتوں کی بھی بروقت انسپکشن اور انہدام کا عمل مکمل کیا جا سکے۔
اس واقعہ نے ظاہر کیا کہ جب حکومتی ادارے عوام کی حفاظت کو ترجیح دیتے ہیں تو کسی بھی ممکنہ نقصان سے بچا جا سکتا ہے۔ ایس بی سی اے اور ضلعی انتظامیہ کی یہ کاوش یقینا قابل تعریف ہے اور دیگر اداروں کے لیے ایک مثال ہے۔