خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات، بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کرم گرینڈ جرگہ کے حوالے سے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جرگہ ختم نہیں ہوا بلکہ مزید مشاورت کے لیے ایک دن کا وقت لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبریں بے بنیاد ہیں اور ایسی افواہیں امن
دشمنوں کی سازش ہو سکتی ہیں۔
شہباز حکومت کے ابتدائی 8 ماہ میں 4,304 ارب روپے قرضوں کا اضافہ
اہم نکات:
جرگہ کا اسٹرکچر: بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ جرگہ کو ختم کرنے کا سوال نہیں ہے، بلکہ اسلحہ جمع کرنے اور بنکرز کے خاتمے کے لیے مشاورت جاری ہے۔
امن کے اقدامات: حکومت علاقے میں امن قائم کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے، جس میں اسلحہ جمع کرانا اور بنکرز کا خاتمہ ضروری ہے۔
عوامی مسائل کا ادراک: انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ روڈ کی بندش سے پیدا ہونے والے عوامی مسائل کو حکومت بخوبی سمجھتی ہے، اور وزیر اعلیٰ کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے ضروری امداد پہنچائی جا رہی ہے۔
وزیر اعلیٰ کی ہدایات: وزیر اعلیٰ نے 2 ہزار میٹرک ٹن گندم علاقے میں پہنچانے کی ہدایت کی ہے، اور زخمیوں کو پشاور منتقل کیا جا رہا ہے۔
مسئلے کا حل: بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ کرم کا مسئلہ 120 سال پرانا ہے اور اس کے مستقل حل میں وقت لگ سکتا ہے، تاہم وزیر اعلیٰ کی کوششوں سے مسئلے کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
نتیجہ:
بیرسٹر ڈاکٹر سیف کے مطابق کرم کے علاقے میں مستقل امن قائم کرنے کے لیے حکومت تمام ممکنہ اقدامات کر رہی ہے، اور امید ہے کہ چند دنوں میں اس مسئلے کا حل نکال لیا جائے گا۔