کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر معاہدے پورے نہیں کیے جاتے تو حکومت میں رہنے کا کوئی فائدہ نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اقتدار میں آتے وقت سب کو غریبوں کی یاد آتی ہے، مگر اقتدار کے بعد ان مسائل کو نظرانداز کر دیا جاتا ہے۔
کرم گرینڈ جرگہ ختم نہیں ہوا، مزید مشاورت کے لیے ایک دن کا وقت مانگا: بیرسٹر ڈاکٹر سیف
خواجہ اظہار الحسن نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جعلی ڈومیسائل اور پی آر سی (پروونشل ریزڈنسی سرٹیفکیٹ) کے ذریعے سرکاری ملازمتوں کے حصول کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ 8 سال پہلے سندھ اسمبلی میں اٹھایا گیا تھا۔ آج سپریم کورٹ میں اس کیس کی چوتھی پیشی ہو رہی ہے اور ان کا یقین ہے کہ انہیں انصاف ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ جعلی ڈومیسائل کے ذریعے ملک بھر سے لوگ نوکریاں حاصل کر رہے ہیں، اور اس کا اثر کراچی سمیت سندھ کے دیگر علاقوں پر بھی پڑ رہا ہے۔ خواجہ اظہار الحسن نے سندھ حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ اس کیس میں مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کر رہی ہے اور 2 سال سے اس کیس کی سماعت میں تاخیری حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سندھ ہائیکورٹ نے سندھ حکومت کی کمیٹی سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی، مگر 2 سال گزرنے کے باوجود کسی نے کمیٹی کی رپورٹ پیش نہیں کی۔
خواجہ اظہار الحسن نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے وعدوں کو پورا کرے، کیونکہ ایم کیو ایم کے معاہدے پر عمل درآمد نہ ہونے پر حکومت میں رہنے کا کوئی فائدہ نہیں۔
تشکر نیوز کے مطابق:
خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ جب معاہدے کیے جاتے ہیں تو سب سے بڑے اسٹیک ہولڈر ضمانتی ہوتے ہیں اور ہم ہمیشہ جمہوریت کے راستے سے حکومت میں آتے ہیں۔
انہوں نے گورنر سندھ کی تبدیلی سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ گورنر سندھ کو تبدیل کرنے کا سوچنے والا شخص اب دنیا سے رخصت ہو چکا ہے۔