مولانا فضل الرحمان کی میڈیا سے گفتگو: مدارس کی رجسٹریشن کے معاملے پر تحفظات اور آزادی کا دفاع

کراچی، 9 دسمبر 2024: پیر کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے دینی مدارس کی رجسٹریشن کے بارے میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں دینی مدارس موجود ہیں اور ہم ریاست سے تصادم نہیں چاہتے، لیکن ہمیں رجسٹریشن کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔
کمشنر کراچی حسن نقوی کے احکامات پر ڈپٹی کمشنر وسطی طحہ سلیم کی سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی کارکردگی پر تنقید

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 2004 میں بھی مدارس کی رجسٹریشن کے لیے ایک قانون سازی کی گئی تھی، جبکہ 2019 میں بھی انہیں ایک نظام دینے کی کوشش کی گئی تھی، تاہم وہ صرف ایک معاہدہ تھا جو مدارس کی رجسٹریشن کے ایگزیکٹو معاہدے کے طور پر سامنے آیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم کی حکومت میں اس معاملے پر مشاورت سے قانون سازی کی گئی تھی۔

انہوں نے 26 ویں ترمیم کی قانون سازی کے معاملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس میں مدارس سے متعلق شقوں کو کم کیا گیا تھا اور تمام اسٹیک ہولڈرز مدارس بل پر متفق ہوئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر صدر مملکت قانون سازی پر دستخط کر سکتے ہیں تو مدارس بل پر کیوں نہیں کیے جا رہے۔

مولانا فضل الرحمان نے مدارس کی آزادی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ تمام مدارس کو مکمل آزادی حاصل ہے کہ وہ جس محکمے سے منسلک ہونا چاہیں، وہ ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آج علما اور مدارس کے درمیان مدارس کو قانون کے تحت ریگولرائز کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور مفتی تقی عثمانی نے 17 دسمبر کو مدارس سے متعلق اجلاس بلایا ہے۔

 

 

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مدارس کو قانون کے تحت ریگولرائز کرنا چاہتے ہیں، لیکن ایک ایکٹ یا ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے ان پر کسی ڈائریکٹوریٹ کو مسلط نہیں کیا جا سکتا۔

58 / 100

One thought on “مولانا فضل الرحمان کی میڈیا سے گفتگو: مدارس کی رجسٹریشن کے معاملے پر تحفظات اور آزادی کا دفاع

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!