اسلام آباد ہائیکورٹ نے احتجاج کی آڑ میں سبزی فروش کے بھائی کو گرفتار کرنے پر اسلام آباد پولیس پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
مارگلہ ہلز میں جتنی تباہی خیبرپختونخوا میں ہوئی، ہم سوچ بھی نہیں سکتے، جسٹس مسرت ہلالی
اسلام ہائیکورٹ میں جسٹس ارباب محمد طاہر کی عدالت میں عام شہریوں کو گرفتار کرنے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔
عدالت کو بتایا گیا کہ ایف 10 سے سبزی فروش کے بھائی کو احتجاج کیس میں گرفتار کرکے جوڈیشل کردیا گیا۔
جسٹس ارباب محمد طاہر پولیس رویے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ آپ لوگ کیا کر رے ہیں، ایسے لوگوں کو اٹھا کر گرفتاری ڈال رہے ہیں، یہ تو بالکل غلط ہے، جو احتجاج میں شریک ہی نہیں، آپ ان کو کیسے اٹھا سکتے ہیں؟‘۔
وکیل ریاست علی آزاد نے موقف اپنایا آئی جی صاحب سیاسی نعرے لگانے میں مصروف ہیں اور جی 10 میں وکلا کی گاڑیوں سے بیٹریاں چوری ہو گئیں۔
انہوں نے کہاکہ پولیس کا کام لوگوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے، انسانیت کی تذلیل ہو رہی ہے، یہ بلوچستان نہیں دارالحکومت اسلام آباد ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کے آخری ہفتے میں بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کی جانب سے احتجاج کی کال دیے جانے کے بعد اسلام آباد پولیس نے احتجاج سے قبل اور بعد افغان باشندوں سمیت سیکڑوں افراد کو گرفتار کیا تھا۔