نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں ولیم او روک اور میٹ ہنری کی تباہ کن باؤلنگ کے سبب بھارت کی پوری ٹیم صرف 46 رنز بنا کر ڈھیر ہو گئی۔
بنگلورو میں کھیلے جا رہے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ کے پہلے دن کا کھیل بارش کی وجہ سے ممکن نہ ہو سکا۔
یشما گل کو بولڈ تصاویر شیئر کرنے پر تنقید کا سامنا
میچ کے دوسرے دن بھارت نے ابرآلود موسم میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو تبادہ کن ثابت ہوا۔
بھارت کو اننگز کی ابتدا میں ہی نقصان اٹھانا پڑا اور کپتان روہت شرما صرف دو رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔
ابھی بھارتی ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ تربہ کار ویرات کوہلی بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے جبکہ اگلے اوور میں میٹ ہنری نے سرفراز خان کو بھی کھاتا کھولنے سے قبل ہی چلتا کردیا۔
اس مرحلے پر یشسوی جیسوال کا ساتھ دینے ریشابھ پنٹ آئے اور دونوں نے وکٹیں گرنے کے سلسلے کو تھوڑی دیر کے لیے روک دیا۔
ڈیون کونوے نے عمدہ کیچ لے کر بھارتی بلے باز سرفراز خان کی اننگز کا خاتمہ کیا— فوٹو: اے ایف پی
دونوں نے 10 اوورز سے زائد ساتھ وکٹ پر گزارے لیکن اس دوران دونوں اپنے جارحانہ مزاج کے برعکس اسکور میں صرف 21 رنز کا اضافہ ہی کر سکے۔
31 کے مجموعی اسکور پر یشسوی جیسوال 13 رنز بنا کر او روک کو وکٹ دے بیٹھے جس کے ساتھ ہی وکٹیں گرنے کا ایسا سلسلہ شروع ہوا جو پھر تھم نہ سکا۔
بھارت کی مشکلات میں اس وقت مزید اضافہ ہو گیا جب لوکیش راہل اور رویندرا جدیجا کے ساتھ ساتھ روی چندرن ایشون بھی بغیر کوئی رن بنائے چلتے بنے۔
اس موقع پر میزبان ٹیم کی توقعات کا محور اننگز میں سب سے زیادہ 20 رنز بنانے والے ریشابھ پنٹ تھے لیکن انہوں نے بھی میٹ ہنری کی شاندار باؤلنگ کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔
نیوزی لینڈ کو جسپریت بمراہ کے بعد کلدیپ یادو کو بھی آؤٹ کرنے میں زیادہ دیر نہ لگی اور پوری ٹیم 31.2 اوورز میں 46 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔
ویرات کوہلی سمیت پانچ بلے باز صفر پر آؤٹ ہوئے جبکہ صرف دو بلے باز ڈبل فیگر میں داخل ہو سکے۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے میٹ ہنری اور او روک نے تباہ کن باؤلنگ کرتے ہوئے بالترتیب 5 اور 4 وکٹیں حاصل کیں جبکہ ایک وکٹ ٹم سادھی کے نام رہی۔