سندھ حکومت کا تجاوزات کے خاتمے اور بلدیاتی امور میں اصلاحات کا عزم، کراچی کی اہم شاہراہوں پر فوری کارروائی کا فیصلہ

وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کی زیرِ صدارت ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں میونسپل کمشنر کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (KMC) اور تمام ٹاؤنز کے میونسپل کمشنرز شریک ہوئے۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری سندھ سید خالد حیدر شاہ، اسپیشل سیکرٹری لوکل گورنمنٹ اور پروجیکٹ ڈائریکٹر کلک عائشہ حمید سمیت دیگر اعلیٰ عہدیداران نے بھی شرکت کی۔

ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 251 روپے 29 پیسے فی لیٹر مقرر

اجلاس میں کراچی شہر میں تجاوزات کے خاتمے کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، جس میں شہر کی اہم شاہراہوں اور ٹاؤنز کی سڑکوں سے تجاوزات کو فوری ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیر بلدیات نے تجاوزات کے معاملے پر وزیر اعلیٰ سندھ کی سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس مسئلے کو حل کرنے میں انتہائی سنجیدہ ہیں۔

سعید غنی نے اعلان کیا کہ پہلے مرحلے میں کراچی کی 30 اہم شاہراہوں پر اینٹی انکروچمنٹ مہم شروع کی جائے گی، جس کی نشاندہی کے ایم سی اور ٹاؤنز کے میونسپل کمشنرز کریں گے۔ مہم کا دوسرا مرحلہ چند دن بعد شروع ہوگا، جس میں اندرونی شاہراہوں اور گلیوں کو شامل کیا جائے گا۔

تمام ٹاؤنز اور کے ایم سی کی جانب سے دیے گئے عارضی اجازت نامے فوری طور پر منسوخ کرنے کا اعلان کیا گیا، جبکہ میونسپل کمشنرز کو 24 گھنٹوں کے اندر اپنی ٹاؤنز میں روڈ کٹنگ، عارضی اجازت ناموں، اور چارجڈ پارکنگ کی تفصیلات جمع کرنے کی ہدایت دی گئی۔

 

 

مزید برآں، اجلاس میں بتایا گیا کہ سندھ حکومت نے ٹاؤنز اور یونین کونسلز کے او زی ٹی شیئر میں اضافہ کیا ہے تاکہ ملازمین کی تنخواہیں اور پینشن وقت پر ادا کی جا سکیں۔ ساتھ ہی ترقیاتی کاموں کے لیے فنڈز مختص کیے گئے ہیں، اور یوسی کو دیے گئے فنڈز کے استعمال کے لیے ایک شیڈول بھی جاری کیا جائے گا۔

62 / 100

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!