44ویں امام احمد رضا کانفرنس 2024 کا انعقاد کراچی کے پرل کانٹی نینٹل ہوٹل میں ادارہ تحقیقات امام احمد رضا (رجسٹرڈ) کے زیر اہتمام کیا گیا۔ کانفرنس کا موضوع "حلال معیشت کی تشکیل میں امام احمد رضا کا کردار” تھا، جس میں ملکی و بین الاقوامی اسکالرز، علماء، ججز، بینکار اور ماہرین معاشیات نے شرکت کی اور امام احمد رضا کے سود سے پاک معاشی نظریات پر روشنی ڈالی۔
پاک بحریہ کے جہاز معاون کا پہلا دورہ کوموروس، مفت میڈیکل کیمپ کا انعقاد
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے امام احمد رضا کو جدید دور میں حلال معیشت کا پہلا عملی نظام دینے والی مسلم شخصیت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ امام احمد رضا کی تعلیمات معاشی ترقی اور سود سے نجات کا واحد حل ہیں۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ معیشت و بینکاری کی موجودہ اشکال کا حل امام احمد رضا کی تعلیمات میں موجود ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امام احمد رضا کے معاشی نظریات سے رہنمائی لے کر اسلامی معیشت کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔
مفتی منیب الرحمن نے انکشاف کیا کہ امام احمد رضا نے 1912 میں سود سے پاک اسلامی بینکاری کا تصور پیش کیا تھا، جو آج کے جدید معاشی نظام کے لیے ایک مشعل راہ ہے۔
جسٹس سید انور علی نے اپنے خطاب میں کہا کہ امام احمد رضا کی معاشی کتب کو مالیاتی اداروں کے نصاب میں شامل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے پیش کردہ اصول سود سے نجات اور حلال معیشت کے قیام کے لیے ناگزیر ہیں۔
کانفرنس میں پاکستان اور دنیا کے مختلف مالیاتی اداروں، بینکوں اور تعلیمی اداروں کے ماہرین نے اپنے تحقیقی مقالات پیش کیے اور امام احمد رضا کی معاشی تعلیمات کی افادیت کو اجاگر کیا۔ کانفرنس کے آخر میں درود و سلام اور دعائے خیر کے ساتھ شرکاء کو امام احمد رضا کی تصنیفات پر مبنی کتب اور یادگاری شیلڈز پیش کی گئیں۔