تشکر نیوز: حکومت سندھ کے حکم پر قائم کردہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی کمیٹی کا تیسرا اجلاس چیئرمین کمیٹی اور ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی، عبد الرشید سولنگی کی زیر صدارت کراچی ہیڈ کوارٹر میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں تعمیراتی قوانین کی جانچ پڑتال اور ان کی منظوری کے آخری مراحل پر پالیسی مرتب کی گئی۔ ڈائریکٹر جنرل نے کمیٹی کے مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ نے عام شہریوں کے رہائشی مکان کے پلان سے متعلق مشکلات کا احساس کرتے ہوئے سنجیدہ اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ تعمیراتی قوانین پر سو فیصد عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے تمام امور کی اجازت کمیٹی کی منظوری سے مشروط ہوگی، اور مقررہ وقت پر ہر صورت داخل دفتر کیسز کی منظوری یا منسوخی کی سختی سے پابندی کی جائے گی۔
سولنگی نے مزید کہا کہ عام شہریوں کی ذاتی رہائشی و کمرشل تعمیرات، پلازہ، بنگلوز، اور اوپن پلاٹس کے پرائیویٹ پبلک سیل پروجیکٹس کی بلڈنگ اور کمپلیشن کے ساتھ ساتھ اسٹریکچرل پلان کی منظوری، اور این او سی کی تشہیر و فروخت کی اجازت سمیت تمام امور کی جانچ پڑتال کمیٹی کے ذریعے کی جائے گی۔ اب تک کمیٹی کی جانب سے 80 کیسز کی منظوری دی جا چکی ہے۔
اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ اس طریقے سے عام شہریوں اور بلڈرز اینڈ ڈویلپرز کو پہلے سے بہتر سہولیات فراہم ہوں گی، جس کے نتیجے میں پروجیکٹس میں قانونی سقم ختم ہوں گے۔ اس سے الاٹیز کا اعتماد بحال ہوگا اور تعمیراتی صنعت میں سرمایہ کاری کے مواقع بڑھیں گے۔
صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی کی غیر قانونی تعمیرات کے خلاف عدم برداشت کی پالیسی کے تحت ایس بی سی اے نے گزشتہ 6 ماہ کے دوران سینکڑوں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کی ہے۔ مستقل سدباب کے لیے ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے غیر قانونی تعمیرات کی خرید و فروخت پر پابندی اور ملوث عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کے اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں۔