پاکستان رینجرز (سندھ)اور سی ٹی ڈی نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر مشترکہ کاروائی کرتے ہوئے کراچی کے علاقے لیاری سے گینگ وار کمانڈراحمد علی مگسی گروپ سے تعلق رکھنے والے دو انتہائی مطلوب ملزمان شہزاد اور نوید کو گرفتار کر لیا۔ ملزمان کے قبضے سے وارداتوں میں استعمال ہونے والا
غیر قانونی اسلحہ وایمونیشن اور منشیات بھی برآمد کر لی گئی۔
تفصیلات کے مطابق ملزمان لیاری گینگ وار کمانڈر احمدمگسی کے ساتھ براہ راست رابطے میں ہیں۔ گرفتار ملزمان احمدعلی مگسی کی ہدایت پر50سے زائد افراد کو اغوا کر کے تشدد اور قتل کرنے کے بعدلاشوں کو بوریوں میں ڈال کر لیاری ندی اور اس کے اطراف میں پھینکنے، بھتہ وصولی، سٹہ اور جوئے کے اڈے چلا کر لیاری گینگ وار سرغنہ عزیز جان بلوچ اور احمد علی مگسی کو پیسے بھجوانے میں بھی ملوث رہے ہیں۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت پولیس تھانہ جات میں اصلاحات سے متعلق جائزہ اجلاس
ابتدائی تفتیش کے دوران ملزمان نے اعتراف کیا ہے کہ وہ 2010میں لیاری گینگ وار کمانڈر احمد علی مگسی کے گروپ میں شامل ہو ئے۔ ملزمان نے گروپ کمانڈر کی ہدایت پر منا قریشی، کاشف عرف کاشی، خالد عرف امیر، شان مہاجر، سردار آصف عرف مٹھوعرف آصف کانا، علی رضا، باسط عرف موت، جبار عرف جبار لنگڑااور دیگر کے ہمراہ لیاری اور کراچی کے مختلف علاقوں میں بسوں اور موٹر سائیکل پر سواربے گناہ کو لسانیت کی بنیاد پر شناخت کے بعد ان کو اغوا کرتے تھے اور پھر اُن کوسنگولین میں سلمان چیئرمین کے بنگلے میں بنائے گئے ٹارچر سیل میں لاتے تھے، جہاں پر مغویوں پر تشدد کے بعد قتل کر کے مختلف علاقوں میں لاشوں کو بوریوں میں بند کر کے پھینک دیتے تھے۔
مزیدتفصیلات کے مطابق 2013میں ملزمان نے پرانا گو لیمار سے انیس کو لسانی بنیاد پردو نامعلوم دوستوں کے ہمراہ اغواء کیا اور ٹارچر سیل سنگولین میں لا کر قتل کر نے کے بعد لاش کو لیاری ایکسپریں وے حسن اولیاء ویلج کے پاس پھینک دیا۔ محمد حنیف کو لسانی بنیاد پر نامعلوم دوست کے ہمراہ بلدیہ ٹاؤن سے اغواء کر کے ٹارچر سیل سنگولین میں لائے اور قتل کر نے کے بعدلاش کو لیاری ندی میں پھینک دیا۔ خلیل بلوچ کو لاشاری محلہ جہان آباد سے اغواء کیا اور ٹارچر سیل میں لاکر قتل کیا اور بعد میں لاش کو بوری میں ڈال کر لیاری ندی میں پھینک دیا۔ وحید عرف ساجن کو کمہارواڑہ لیاری سے مخبری کے شبہ میں اغواء کر کے ٹارچرسیل میں لاکر قتل کیا اور لاش مرزا آدم خان روڈ پر پھینک دیا۔ ملزمان نے 2017میں اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ اصغر علی عر ف ماما گارڈن بلوچ کو عمر لین چاکیواڑہ میں فائرنگ کرکے قتل کیا۔ ملزما ن نے 2018میں عبدالمجید بلوچ کو باکڑہ چوک سنگولین میں فائرنگ کر کے قتل کیا۔ اس کے علاوہ بھی ملزمان متعد د افراد کو اغواء کر نے کے بعد تشد د اور قتل کرنے میں ملوث رہے ہیں۔
ملزمان نے مزیدانکشاف کیاکہ وہ احمد علی مگسی کی ہدایت پر مختلف تاجروں کے نمبرز احمد علی مگسی کو فراہم کر تے تھے اور بعد میں تاجروں سے احمد علی مگسی کی بذریعہ واٹس ایپ پر بات کر واکر بھاری مقد ار میں بھتہ وصول کر کے اس کو بیرون ملک بھیجواتے تھے۔اس کے علاوہ ملزمان احمد علی مگسی کے کارندوں کو ہفتہ وار خرچہ بھی فراہم کرتے تھے۔ملزما ن متعدد پو لیس مقابلوں اور مخالف گروپوں کے خلاف لڑائیوں میں بھی ملوث رہے ہیں۔ ملزمان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
گرفتارملزمان کوبمعہ اسلحہ وایمونیشن اور منشیات مزید قانونی کاروائی کے لیے پو لیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ عوام سے اپیل ہے کہ ایسے عناصر کے بارے میں اطلاع فوری طور پر قریبی رینجرز چیک پوسٹ، رینجرز ہیلپ لائن 1101 یا رینجرز مددگار واٹس ایپ نمبر 03479001111 پر کال یا ایس ایم ایس کے ذریعے دیں۔ آپ کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔