کراچی (تشکر نیوز) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈی جی کی تبدیلی کے بعد یہ توقع ہوچلی تھی کہ ادارے میں کرپشن کا سدباب ہوگا اور کالی بھیڑوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائےگا لیکن ایسا کچھ نہیں ہوسکا ۔ ڈی جی کی تبدیلی کےبعد محض چہرے تبدیل ہوئے پرانا سسٹم وہی برقرار ہے ۔
ذرائع کے مطابق تمام ڈسٹرکٹس کےڈائریکٹر کی تعیناتی کردی گئی ہے لیکن گزشتہ کئی روز سے ان کے متعلقہ لیٹرز نہیں نکل سکے ہیں جس کا نتیجہ یہ نکل رہا ہے کہ متعدد علاقوں میں افسران کی تعیناتی نہ ہونے کے سبب غیرقانونی تعمیرات کا سلسلہ تاحال جاری ہے ۔ ذرائع کے مطابق ماہ رمضان میں ڈی جی رشید سولنگی نے بڑے پیمانے میں ادارے میں اکھاڑ پچھاڑ کی تھی لیکن یہ صرف کاغذی کارروائی ہی ثابت ہوئی تاحال اسسٹنٹ ڈائریکٹر، سینیر بلڈنگ انسپیکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹر اور بلڈنگ انسپیکٹر کے علاقہ لیٹر نہ نکل سکے ذرائع کے مطابق اس کا نتیجہ یہ نکل رہا ہے کہ بلڈر نما ٹھیکیدار اب تک آزادانہ گھوم رہے ہیں اور علاقوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے ۔
ذرائع کے مطابق بااثر افراد کا ادارے پر مکمل کنٹرول ہے اور وہ ڈی جی تک کو تبدیل کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں ۔ ذرائع کےمطابق دوسری جانب یہی افسران اداروں کو گمراہ کر کے غیر قانونی تعمیرات کو تحفظ فراہم کرنے میں پیش پیش ہیں جبکہ غیرقانونی تعمیرات سے حاصل ہونے والی اربوں روپے کی رقم باقاعدگی سے اہم اداروں اور با اثر شخصیات کے کو اور دیگر اداروں میں پہنچائی جا رہی ہے اوراس کے نتیجےمیں غیرقانونی تعمیرات کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا