کراچی (تشکر نیوز) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل عبدالرشید سولنگی کے احکامات پر 21 افسران کو غیرقانونی تعمیرات روکنے میں ناکامی اور ایکشن نہ لینے پر اظہارِ وجوہ کا نوٹس جاری کردیا گیا،تحقیقاتی رپورٹ کے بعد سخت محکمہ جاتی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق شوکاز نوٹسز کا اجراء سال 2022ء میں مذکورہ افسران کی پوسٹنگ کے دوران پلاٹ نمبر A-83 اور پلاٹ نمبر A-86 ، بلاک Q ،نارتھ ناظم آباد ضلع وسطی پر نقشے کی منظوری کے بغیر تین منزلہ غیر قانونی تعمیرات کے معاملے میں جاری کئے گئے۔ان افسران میں ڈپٹی ڈائریکٹرز سید اویس حسین،عبدل عامر خان اور ضرغام حیدر سمیت دیگر افسران کے نام شامل ہیں ۔
اس معاملے میں ڈائریکٹر جنرل نے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل صامت علی خان کو تحقیقاتی افسر مقرر کرتے ہوئے تمام متعلقہ افسران کے خلاف 15 دن میں رپورٹس پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ واضح رہے کے صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی کی جانب سے غیرقانونی تعمیرات کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر تمام تر کوششیں بروئے کار لائی جائیں گی تاکہ غیرقانونی تعمیرات کے خاتمے اور آئندہ کے لئے منفی سرگرمیوں کی حوصلہ شکنی کو یقینی بنایا جاسکے
جبکہ اس ضمن میں وزیر بلدیات کی احکامات کی روشنی میں تمام افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ شہر کے انفرا اسٹکچر کی تباہی کا موجب بننے والی بے ہنگم غیرقانونی تعمیرات میں کسی چشم پوشی کو ہر گز برداشت نہیں کیا جائے گا
اس حوالے سے بغیر کسی دباؤ اور اقربا پروری کو خاطر میں لائے عدم برداشت پالیسی کے مطابق نتیجہ خیز کارروائی کی جائیں۔ اس سلسلے میں ایس بی سی اے نے عوام الناس سے بھی درخواست کی ہے کہ اپنے گرد نواح میں کسی بھی غیرقانونی تعمیرات کے متعلق محکمے کو بروقت مطلع کریں تاکہ غیرقانونی تعمیرات کا ابتدائی مرحلے میں ہی خاتمہ کیا سکے۔