تشکر نیوز: سندھ کے شہر شکارپور میں ڈاکوؤں کے خلاف سرچ آپریشن کے دوران پولیس موبائل پر راکٹ حملے میں 2 اہلکار زخمی ہوگئے۔ تشکر نیوز کے مطابق ناپرکوٹ کے قریب ڈاکوؤں کے خلاف سرچ آپریشن کے دوران ڈاکوؤں نے پولیس موبائل پر راکٹ داغ دیا جس کے نتیجے میں 2 اہلکار زخمی ہوگئے۔
پولیس نے زخمی اہلکاروں کو ہسپتال منتقل کردیا ہے، پولیس کے مطابق علاقے کی ناکہ بندی کرکے ڈاکوؤں کی گرفتاری کے لیے چھاپے بھی مارے جارہے ہیں۔
واضح رہے کہ 24 اکتوبر 2023 کو سندھ کے سابق نگران وزیراعلیٰ جسٹس (ر) مقبول باقر نے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف ’کلین اپ‘ آپریشن کی منظوری دی تھی۔ سابق نگراں وزیراعلیٰ سندھ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گھوٹکلی میں جسٹس (ر) مقبول باقر نے ڈی سی آفس میں امن و امان کی مجموعی صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے آئندہ کی حکمت سے متعلق مکمل و حتمی انتظامات کا بھی جائزہ لیا اور انہوں نے اس حکمت عملی کو کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف ’فیصلہ کن‘ آپریشن قرار دیتے ہوئے تمام مطلوبہ ضروریات کی منظوری دے دی ہے۔
سابق نگران وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ شکارپور اور کشمور کے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے 14 گینگز ہیں، اس پر سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ آپریشن کا مطلب ان علاقوں میں ڈاکوؤں کا خاتمہ ہے۔ آج عوامی تحریک کے رہنماؤں نے کہا کہ سندھ کے حکمرانوں کی ناک کے نیچے ڈاکوؤں نے ریاست کے اندر ریاست قائم کر رکھی ہے۔
انہوں نے صوبے میں خطرناک ڈاکو کلچر اور جدید ہتھیاروں کی اسمگلنگ کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کے حاضر سروس جج کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔