ویب ڈیسک،
روس کے صدر ولادمیر پیوٹن کا کہنا ہے کہ خارجہ پالیسی میں ڈالر کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا امریکا کی ایک بڑی غلطی ہے۔
2022 سے شروع ہونے والی روس یوکرین جنگ کے بعد روسی صدر نے پہلی بار کسی مغربی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ڈالر کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے سے امریکی معیشت متاثر ہوئی اور دنیا بھر میں امریکی طاقت کمزور ہوئی۔
روسی صدر کا کہنا تھا کہ کچھ ملکوں کی تجارت کو محدود کر کے اور اثاثوں کو منجمد کرکے امریکا نے دنیا کو ایک غلط سگنل دیا، یہ وہ اہم ہتکھنڈے تھے جس نے امریکا کا بھرم دنیا پر قائم رکھا۔
پیوٹن کا کہنا تھا کہ 2022 تک 80 فیصد روسی غیر ملکی لین دین ڈالر میں کی جاتی تھی جبکہ دیگر ممالک کی 50 فیصد لین دین امریکی ڈالر میں کی جاتی تھی، اب یہ تعداد 31 فیصد تک کم ہو چکی ہے جبکہ دوسری کرنسی کا استعمال بھی بڑھا ہے۔
روسی صدر کا مزید کہنا تھا کہ 2022 میں ہماری 3 فیصد لین دین یوآن میں تھی جو آج 34 فیصد ہو چکی ہے۔