قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پاور کا اجلاس محمد ادریس کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں بجلی کی پیداواری لاگت، آئی پی پیز معاہدوں، اور صارفین کے بلوں پر اضافی بوجھ سمیت دیگر امور پر غور کیا گیا۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس: آڈٹ رپورٹ میں مالی بے ضابطگیوں کے سنگین انکشافات
کپیسٹی پیمنٹس کا خاتمہ، 1500 ارب کی بچت متوقع
سیکریٹری پاور نے اجلاس کو بتایا کہ حکومت نے 14 آئل اور 8 بگاس آئی پی پیز کی کپیسٹی پیمنٹس بند کر دی ہیں، جبکہ مزید معاہدے ختم کرنے پر کام جاری ہے۔ اس اقدام سے 1500 ارب روپے کی مجموعی بچت ہوگی اور صارفین کو 4 سے 5 روپے فی یونٹ کا ریلیف ملے گا۔
کمیٹی رکن مصطفیٰ کمال نے انکشاف کیا کہ کچھ آئی پی پیز نے دعویٰ کیا ہے کہ ان سے زبردستی معاہدے ختم کرائے گئے۔ سیکریٹری پاور نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ "کچھ آئی پی پیز نے معاہدوں کی خلاف ورزیاں کیں، جنہیں ثبوت کے ساتھ آگاہ کیا گیا۔ ہم نے انہیں کہا کہ یا رضامند ہو جائیں، یا پھر نیپرا ان کا فنانشل آڈٹ کرے گا۔”
دو آئی پی پیز نے معاہدے ختم کرنے سے انکار کیا، جس پر نیپرا نے ان کے آڈٹ کے لیے اشتہارات جاری کر دیے ہیں۔
لیسکو صارفین پر 78 لاکھ اضافی یونٹس کا بوجھ
پاور ڈویژن کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ لیسکو صارفین پر 78 لاکھ اضافی یونٹس کا بوجھ ڈالا گیا، جس پر قائمہ کمیٹی نے معاملے کی تحقیقات کے لیے ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی۔
کمیٹی رکن رانا محمد حیات نے بجلی کے نرخوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "بل اور واپڈا کے اخراجات بڑھتے جا رہے ہیں، ہمیں عوام کو جواب دینا ہے کہ ریلیف کب ملے گا؟”
مقامی کوئلے سے سستی بجلی، درآمدی ایندھن مہنگا
پاور ڈویژن کے حکام نے اجلاس میں بتایا کہ:
مقامی کوئلے سے بجلی کی لاگت 4 روپے فی یونٹ ہے،
درآمدی کوئلے سے 16 روپے فی یونٹ،
فرنس آئل سے 30 سے 32 روپے فی یونٹ لاگت آتی ہے۔
رانا محمد حیات نے سوال کیا کہ "قوم کو بتایا جائے کہ مقامی کوئلے سے بجلی کتنی سستی ہوگی؟”
مستقبل کی توانائی منصوبہ بندی
مصطفیٰ کمال نے سوال کیا کہ "ہائیڈل اور تھرمل بند کرکے کوئلے پر جائیں گے تو مستقبل میں کیا حکمت عملی ہوگی؟” اگر کوئلے کے پلانٹس کو بھی مسائل کا سامنا ہوا تو کیا ہوگا؟
سیکریٹری پاور ڈویژن نے وضاحت دی کہ:
کوئلے کے نئے پلانٹس مختصر وقت میں لگائے جا سکتے ہیں،
اگلے 10 سال کے لیے جدید توانائی پیش گوئی (فورکاسٹنگ) کی جا رہی ہے،
اگلے 3 سالوں میں فرنس آئل پر چلنے والے بیشتر پلانٹس بند ہو جائیں گے۔
نتیجہ:
قائمہ کمیٹی برائے پاور کے اجلاس میں کپیسٹی پیمنٹس کے خاتمے، صارفین کو ریلیف، اور مقامی کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے امکانات پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ حکومت کی توانائی پالیسی کے تحت آنے والے برسوں میں بجلی کی پیداواری لاگت میں کمی اور صارفین کو ریلیف دینے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔