تاشقند وزیراعظم شہباز شریف اور ازبکستان کے صدر شوکت میرضیایوف کے درمیان ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی، تجارتی، اور سفارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق ہوا۔ اس موقع پر مختلف شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے، جن میں معلومات کے تبادلے، کھیل، سائنس و ٹیکنالوجی، اور نوجوانوں کے امور شامل ہیں۔
وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین سے جاپانی کمپنیوں کے نمائندوں کی ملاقات، برآمدات میں رکاوٹوں اور ریفنڈ میں تاخیر پر اظہار تشویش
مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان تاریخی اور مضبوط تعلقات قائم ہیں، دونوں ممالک سرمایہ کاری اور تجارت میں اضافے کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے مہنگائی کی شرح کو 38 فیصد سے کم کر کے 2.4 فیصد تک لے آیا ہے اور پالیسی ریٹ میں کمی سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔
وزیراعظم نے ازبکستان کے ترقیاتی ماڈل سے استفادہ کرنے کا عندیہ دیا اور کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ریلوے کے ذریعے تجارت کو فروغ دیا جائے گا، جبکہ سیاحت اور معدنیات کے شعبے میں بھی مشترکہ تعاون کو وسعت دی جائے گی۔
ازبک صدر شوکت میرضیایوف نے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید وسعت آ رہی ہے، اور تجارتی حجم 2 ارب ڈالر تک بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے تاشقند اور لاہور کے درمیان براہ راست پروازوں کو دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند قرار دیا اور کہا کہ پاکستان اور ازبکستان علاقائی اور عالمی فورمز پر بھی ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔
تقریب کے دوران دونوں رہنماؤں نے مختلف معاہدوں پر دستخط کیے، جن میں سفارتی پاسپورٹس، نوجوانوں کے امور، اور سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کے معاہدے شامل تھے۔