سندھ ہائی کورٹ میں ایم کیو ایم کے کارکن کی گمشدگی پر اہم سوالات

سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس صلاح الدین پہنور نے 2017 سے لاپتہ ایم کیو ایم کے کارکن محمد یوسف کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے اہم سوالات اٹھا دیے۔ انہوں نے کہا کہ "کیا جس کا تعلق ایم کیو ایم سے ہو گا، تو کیا اسے غائب کر دیا جائے گا؟”

کراچی میں ہیموفیلیا مریضوں کے لیے عباسی شہید اسپتال میں خصوصی سینٹر کا قیام

درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ ان کا بھائی محمد یوسف 2017 میں تھانہ سائٹ بی کی حدود سے لاپتہ ہو گیا تھا اور اب تک اس کا کچھ پتہ نہیں چل سکا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ اس کی بازیابی کے لیے اب تک کیا اقدامات کیے گئے ہیں؟ تفتیشی افسر نے بتایا کہ محمد یوسف کا تعلق ایم کیو ایم سے تھا۔

جسٹس صلاح الدین پہنور نے اس پر سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ "کیا کسی سیاسی جماعت سے تعلق ہونے کی وجہ سے شہری کو غائب کر دینا جائز ہے؟” انہوں نے تفتیشی افسر کو ہدایت کی کہ وہ اس کیس کی مزید تفتیش کریں اور مؤثر اقدامات اٹھائیں۔

عدالت نے محمد یوسف کی بازیابی کے لیے فوری اقدامات کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت چار ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔

یہ کیس ایک مرتبہ پھر سیاسی کارکنوں کی گمشدگی کے حوالے سے اہم سوالات اٹھاتا ہے اور عدالت نے ریاستی اداروں کو شہری حقوق کے تحفظ کی یاد دہانی کرائی۔

55 / 100

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!