پاکستان کو انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا اور دوسری اننگز میں پاکستانی ٹیم کی نویں وکٹ گرنے کے عبد ہی میچ ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا اور ابرار احمد بیٹنگ کے لیے نہ آ سکے۔
ملتان میں کھیلے گئے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی ٹیم دوسری اننگز میں 220 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی اور نسیم شاہ کی شکل میں جب پاکستان کی نویں وکٹ گری تو اننگز کے خاتمے کا اعلان کردیا گیا کیونکہ اسپنر ابرار احمد بیٹنگ کے لیے نہ آ سکے لیکن سوال یہ ہے کہ آخر ابرار بیٹنگ کے لیے کیوں نہیں آئے۔
میچ کے تیسرے دن ابرار احمد نے 31 اوورز کیے اور چوتھے دن وہ بخار اور جسم میں درد کی وجہ سے ٹیم کے بقیہ ارکان کے ہمراہ فیلڈنگ کے لیے میدان میں نہیں آئے۔
میچ کے چوتھے دن بھی انگلش بلے بازوں کی جانب سے لاٹھی چارج کے باوجود ابرار صرف چار اوورز ہی کر سکے جس میں وہ کوئی وکٹ نہ لے سکے اور تقریباً 5 رنز فی اوور کی اوسط سے رنز دیتے ہوئے 174 رنز کی پٹائی برداشت کی۔
بعدازاں بخار اور درد کی شدت بڑھنے پر ابرار کو ملتان میں موجود ہسپتال منتقل کیا گیا اور پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اسپنر کے متعدد ٹیسٹ بھی کیے گئے اور ٹیسٹ کی رپورٹس آنے پر ان کے حوالے سے اپ ڈیٹ جاری کی جائے گی۔
ابرار کی موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ان کی انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں شرکت مشکل نظر آتی ہے تاہم اس حوالے سے حتمی فیصلہ پی سی بی میڈیکل پینل کی رپورٹ کی روشنی میں کیا جائے گا۔
اس ٹیسٹ میں ناقص پرفارمنس کے برعکس ابرار نے انگلینڈ کے 2022 کے دورہ پاکستان میں عمدہ کھیل پیش کیا تھا اور اسی میدان میں پر اپنے ڈیبیو ٹیسٹ میں 11 وکٹیں حاصل کی تھیں۔
ابرار احمد اس سے قبل بھی انجریز اور دیگر مسائل کی وجہ سے ایک عرصہ کرکٹ سے دور رہ چکے ہیں۔
18سالہ نوجوان کے طور پاکستان سپر لیگ میں پشاور زلمی کے لیے ڈیبیو کرنے والے اسپنر کئی سال تک کمر کی انجری کی وجہ سے کرکٹ نہ کھیل سکے۔
ٹیسٹ ڈیبیو کے بعد انہیں دورہ آسٹریلیا کے لیے منتخب کیا گیا تھا لیکن وہ ٹور میچ میں انجری کا شکار ہونے کے بعد پورے دورے سے ہی باہر ہو گئے تھے۔
بنگلہ دیش کے خلاف گزشتہ سیریز کے دوران ان کی ایک عرصے کے بعد ٹیسٹ ٹیم میں دوبارہ واپسی ہوئی تھی لیکن اس بار بھی وہ بیماری کی وجہ سے میچ مکمل نہ کر سکے۔
پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ کے لیے نعمان علی اور زاہد محمود کو اسکواڈ میں شامل کیا گیا تھا لیکن میچ سے قبل دونوں کو ہی اسکواڈ سے ریلیز کردیا گیا تھا البتہ اب ابرار کے بیمار ہونے کے بعد دونوں کو دوبارہ اسکواڈ میں طلب کیے جانے کا قوی امکان ہے۔