تشکر نیوز: وزیر بلدیات سندھ، سعید غنی نے کہا ہے کہ بارشوں کے بعد کراچی کی سڑکوں کی مرمت اور استرکاری کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ خراب کام کرنے والے کنٹریکٹرز کو بلیک لسٹ کیا جا چکا ہے اور ناقص کارکردگی کے حامل کچھ انجینیئرز کے خلاف بھی کارروائی کی جا رہی ہے۔
کراچی: سرگرم ڈکیت گینگ گرفتار، 12 لاکھ کی ڈکیتی میں ملوث
سعید غنی نے کہا کہ حکومت سندھ، کے ایم سی کی 100 سے زائد سڑکوں کی مرمت کے لیے 1.5 ارب روپے فراہم کرے گی، جبکہ اس منصوبے پر مجموعی طور پر 1.9 ارب روپے لاگت آئے گی، جس میں 400 ملین روپے کے ایم سی خود برداشت کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کے 25 ٹاؤنز کی سڑکیں بھی بارشوں سے متاثر ہوئی ہیں، جن کی مرمت کے لیے مزید 2 ارب روپے فراہم کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی پر یہ الزام لگانا کہ وہ صرف اپنے علاقوں میں ترقیاتی کام کر رہی ہے، بے بنیاد ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سندھ حکومت پورے شہر اور صوبے میں بلا تفریق ترقیاتی کام کر رہی ہے، چاہے وہ علاقے پیپلز پارٹی کے حامی ہوں یا نہ ہوں۔
سعید غنی نے کہا کہ ماضی میں کنٹریکٹرز اور انجینیئرز کی ناقص کارکردگی پر کارروائی کی گئی ہے تاکہ کام کی کوالٹی پر کوئی سمجھوتا نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی تعاون کے بغیر سیوریج کے مسائل حل نہیں ہو سکتے اور شہریوں کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے مین ہولز میں کچرا پھینکنے سے گریز کرنا ہوگا، کیونکہ یہ عمل سڑکوں کی تباہی کا باعث بنتا ہے۔
وزیر بلدیات نے بجلی کی قیمتوں اور کے الیکٹرک کی کارکردگی پر بھی بات کی اور کہا کہ بجلی کی مہنگائی اور طویل لوڈشیڈنگ سے عوام کے ساتھ ساتھ حکومتی مشینری بھی متاثر ہو رہی ہے۔ انہوں نے وفاقی حکومت پر زور دیا کہ بجلی کی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔
مزید اقدامات:
- شہر کی تمام سڑکوں کی مرمت 1-2 ماہ میں مکمل کی جائے گی۔
- پیپلز پارٹی کی حکومت نے اربوں روپے کے ترقیاتی کام بغیر کسی سیاسی تفریق کے ڈسٹرکٹ سینٹرل اور کورنگی جیسے علاقوں میں کروائے ہیں۔
وزیر بلدیات نے عوام سے اپیل کی کہ وہ شہری ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور سڑکوں اور سیوریج کے نظام کو بہتر بنانے میں حکومت کا ساتھ دیں۔