تشکرنیوز: آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت یوم آزادی کے موقع پر صوبے میں سیکیورٹی انتظامات کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں یوم آزادی کے دوران ہوائی فائرنگ کی روک تھام اور پولیس ریسپانس کے اقدامات پر تفصیلی غور کیا گیا۔
سندھ حکومت نے مفت ایئر ایمبولینس سروس کا آغاز کر دیا، صوبائی وزرا کی خوشی کا اظہار
اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی، ڈی آئی جیز، اسٹیبلشمنٹ/ہیڈ کوارٹرز، ایس اینڈ ای ایس ڈی، سی آئی اے، ایسٹ، ویسٹ، ساؤتھ، اے آئی جیز، ایڈمن/آپریشنز، ایس پی ایم اینڈ پی آر نے براہ راست شرکت کی جبکہ حیدرآباد، ایس بی اے، میرپورخاص کے ڈی آئی جیز اور ایس ایس پی لاڑکانہ اور سکھر پولیس کے افسران نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں حصہ لیا۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے اجلاس کے دوران مزار قائد اور اس کے اطراف میں سیکیورٹی کو غیر معمولی بنانے کی ہدایات دیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پی او اور کے پی او سمیت سندھ پولیس کے تمام دفاتر، گاڑیاں، اور عمارتوں کو سبز ہلالی پرچموں اور برقی قمقموں سے سجایا جائے۔ پریشر ہارنز اور شدید آواز والے مختلف باجے استعمال کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، اور بغیر سائلنسر یا شور مچانے والی موٹر سائیکلوں کے مالکان کے خلاف بھی کاروائی کی جائے گی۔
آئی جی سندھ نے مزید کہا کہ آج سے پولیس فورس کو مزید مستعد اور الرٹ پوزیشن میں لایا جائے گا اور یوم آزادی کی تمام تقریبات کے مواقع پر سیکیورٹی کو غیر معمولی بنایا جائے گا۔ افسران باقاعدہ حکمت عملی کے تحت پولیس نفری کی ڈپلائمنٹ کریں گے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر سیکیورٹی اقدامات ترتیب دیں گے۔ جشن آزادی کے موقع پر ہوائی فائرنگ کی روک تھام کے لیے انٹیلی جینس نیٹ ورک کو متحرک کیا جائے گا، اور علاقے میں موبائل موٹر سائیکل پیٹرولنگ کو مؤثر اور مربوط بنایا جائے گا۔ کسی بھی علاقے میں ہوائی فائرنگ کا نوٹس ملتے ہی بروقت ریسپانس دیا جائے گا اور سیکیورٹی اقدامات کو ہر سطح پر فول پروف بنایا جائے گا۔