کراچی (تشکُّر نیوز رپورٹ) سندھ ہائیکورٹ نے کے الیکٹرک کے بل میں میونسپل ٹیکس وصولی کے حکم امتناع میں توسیع کردی۔
سندھ ہائیکورٹ میں کے الیکٹرک کے بل میں کے ایم سی میونسپل ٹیکس وصولی کے معاملے کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں میئر کراچی مرتضیٰ وہاب عدالت میں پیش ہوئے
دوران سماعت عدالتی معاون سینئر وکیل منیراے ملک نے بھی کے الیکٹرک بل میں میونسپل ٹیکس وصولی پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک کو ٹیکس وصولی کا کانٹریکٹ دینے کا عمل شفاف نہیں، کے الیکٹرک نجی ادارہ ہے جسے وفاقی ادارے ریگولیٹ کرتے ہیں، اس ادارے سے کانٹریکٹ کیلئے صوبائی کابینہ کی منظوری کی کوئی اہمیت نہیں۔
میں عدالتی معاون نے بجلی کے بلوں میں میونسپل ٹیکس وصولی پر سوالات اٹھا دیے
بجلی کے بل میں میونسپل ٹیکس روکنے کے حکم میں توسیع
عدالتی معاون نے کہا کہ کے الیکٹرک صرف انرجی واجبات پر بجلی منقطع کرسکتی ہے، میونسپل ٹیکس کی کے الیکٹرک کے ذریعے وصولی سے عام آدمی کو مشکلات کا سامنا ہوگا۔
اس دوران میئر کراچی نے عدالت کو بتایا کہ کے الیکٹرک کو کانٹریکٹ شفاف طریقے سے دیا گیا، ہم عدالت کو مطمئن کریں گے یہ طریقہ کار عوام کے مفاد میں ہے، کے الیکٹرک کے ذریعے اس سے پہلے بھی پی ٹی وی سمیت دیگر ٹیکس وصول کیے جارہے ہیں، یہ ٹیکس میئر وسیم اختر کے دور میں بھی تھا، اس کا اشتہار پہلے دیا جاچکا ہے، ہم مسائل حل کرنے میں مشکلات کا سامنا کررہے ہیں لہٰذا کیس کو ترجیحی بنیادوں پر سنا جائے۔
مرتضیٰ وہاب کی استدعا پر جسٹس ندیم اختر نے کہا کہ کیس سردیوں کی چھٹیوں کے بعد سناجائے گا، کیس کسی دوسرے بینچ کو منتقل نہیں کرسکتے۔
بعد ازاں عدالت نے فریقین کا مؤقف سننے کے بعد سماعت 16 جنوری کیلئے ملتوی کرتے ہوئے کے الیکٹرک کی جانب سے میونسپل ٹیکس وصولی کے حکم امتناع میں توسیع کردی۔