بجلی کا بل پاکستان کی بقا اور سلامتی کا مسئلہ ہے: مصطفیٰ کمال

رہنما ایم کیو ایم پاکستان، مصطفیٰ کمال، نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ بجلی کا بل پاکستان کی بقا اور سلامتی کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاور سیکٹر اور اس کے مسائل کے حل کے بارے میں تجاویز دی تھیں اور 9 دن پہلے بھی پریس کانفرنس میں بجلی کے مسئلے کو اجاگر کیا تھا۔

کورنگی زمان ٹاؤن پولیس کی ٹارگیٹڈ کارروائی: راہگیر فیملی کو لوٹنے والا گروہ گرفتار

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ملک میں غربت اور مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے، سرمایہ کاری نہیں آرہی اور معیشت کی حالت خراب ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ معیشت کا سب سے بڑا زخم پاور سیکٹر کی مس مینجمنٹ کی وجہ سے ہے، جبکہ ملک میں پاور سیکٹر کا قرض 2600 ارب روپے ہوچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گیس اور پاور سیکٹر میں سوا 5 ہزار ارب روپے کا قرض دینا ہے۔ ملک میں ضرورت سے زیادہ بجلی ہونے کے باوجود لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی ڈیمانڈ 30 ہزار میگاواٹ کے قریب ہے جبکہ بجلی بنانے کی کیپسٹی 45 ہزار میگاواٹ تک ہے، مگر بجلی نہ ہونے پر بھی بھاری بل آ رہے ہیں۔

 

 

مصطفیٰ کمال نے نشاندہی کی کہ ٹرانسمیشن لائنز کی کمی کی وجہ سے بجلی لوگوں تک نہیں پہنچ پا رہی۔ بجلی فراہم کرنے والے 20 ادارے ہیں جن میں سے 19 سرکاری اور ایک پرائیویٹ ہے، اور یہ سب ادارے اپنا منافع کما رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیپسٹی چارجز کی مد میں پیسے دیے جا رہے ہیں اور بجٹ میں 1700 ارب روپے پاور کمپنیوں کے لیے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ ترقیاتی بجٹ صرف 1400 ارب روپے ہے۔

مصطفیٰ کمال نے یہ بھی کہا کہ لوڈشیڈنگ دہشت گردی سے بڑا مسئلہ ہے، اور تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جبکہ پاکستان میں 25 فیصد صنعتیں بند ہو چکی ہیں۔

 

 

59 / 100

One thought on “بجلی کا بل پاکستان کی بقا اور سلامتی کا مسئلہ ہے: مصطفیٰ کمال

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!