پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج مسلسل دوسرے روز تیری کا رجحان رہا، جس کے نتیجے میں 51 فی صد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں۔ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ طے پانے کے بعد ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے ایک ارب 10کروڑ ڈالر کی قسط کے جلد اجرا کی توقعات اور اقتصادی بنیاد کو مستحکم رکھتے ہوئے نئے پائیدار ترقی کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ درمیانی مدت کے لیے میڈیم ٹرم سپورٹڈ پروگرام سے متعلق چند ماہ میں مذاکرات شروع کرنے کی اطلاعات جیسے عوامل کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کے روز بھی تیزی کا تسلسل برقرار رہا۔
مارکیٹ میں تیزی کے سبب 51فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جب کہ حصص کی مالیت میں 26ارب 11کروڑ 10لاکھ 17ہزار 180روپے کا اضافہ ہوگیا۔
کاروباری دورانیے میں فوری منافع کے حصول کا رحجان غالب ہونے سے ایک موقع پر 112 پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی لیکن مثبت توقعات، وزیرخزانہ کی نجکاری پلان کو ترجیح دینے کی پالیسی اور سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کے ریفائنری سیکٹر میں متوقع سرمایہ کاری کی اطلاعات نے سرمایہ کاروں کے حوصلے بلند کیے۔
شعبہ جاتی بنیادوں پر تازہ سرمایہ کاری سے ایک موقع پر 466پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں دوبارہ پرافٹ ٹیکنگ سے تیزی کی مذکورہ شرح میں کمی واقع ہوئی اور نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 229.20پوائنٹس کے اضافے سے 65731.79پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
کے ایس ای 30 انڈیکس 10.75پوائنٹس کے اضافے سے 21731.67پوائنٹس، کے ایم آئی 30 انڈیکس 127.94پوائنٹس کی کمی سے 110589.00پوائنٹس اور کے ایم آئی آل شئیر انڈیکس 26.23پوائنٹس کے اضافے سے 31189.27پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم منگل کی نسبت 6فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 34کروڑ 18لاکھ 43ہزار 546 حصص کے سودے ہوئے جب کہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 342 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 173 کے بھاؤ میں اضافہ 146 کے داموں میں کمی اور 23 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں نیسلے پاکستان لمیٹڈ کے بھاؤ 90روپے بڑھ کر 7510روپے اور فلپس موریس پاکستان کے بھاؤ 39.89روپے بڑھ کر 749.99روپے ہوگئے جب کہ رفحان میظ کے بھاؤ 424.49روپے گھٹ کر 8575.01روپے اور سیمنس پاکستان کے بھاؤ 14.43 روپے گھٹ کر 582.01روپے ہوگئے۔