کراچی (رپورٹ فراز حسین)کراچی کے علاقے ناظم آباد نمبر 3 کو کنکریٹ کا جنگل بنانے والا ایک اور کردارعتیق سامنے آگیاجہاں وزیر بلدیات مبین جمانی اور ڈائیریکٹر جنرل بلڈنگ کنٹرول جوسسٹم کے خاتمے کی بات کرتے ہیں اور سونے پر سوھاگہ چھٹیوں کا بہانا بنا کر بیچ سے نکل گئے
زرائع کا کہنا ہے کہ ڈی جی صاحب اپنے چہیتے افسران پر ساراسسٹم چھوڑ گئے ہیں ،وہی یہ عتیق بلڈر دن دوگنی رات چوگنی غیر قانونی تعمیرات میں ترقی کر رہا ہے۔ کوئی پوچھنے والا نہیں ہے اور ساتھ ہی ناظم آباد کی آبادی جو ہمیشہ سے پڑھے لکھے لوگوں سے پہچانی جاتی ہے۔ایسے پڑھے لکھے لوگوں کا جینا مشکل کردیا گیا ہے اور ایسے پڑھے لکھے لوگوں کو ڈرا دھمکا کر غیر قانونی تعمیرات یہ عتیق بلڈر جاری رکھے ہوئے ہے
ایسے عناصر اپنے ساتھ کچھ سابقہ سیاسی زمیداران رکھے ہوئے ہیں زرائع، جن سے محلے کے لوگوں کو ڈرانا دھمکانا ان کا وطیرہ ہے۔ اور ایسے عناصر بلڈرز سے ان کاموں کی اجرت بھی لیتے ہیں جو کہ ایک غیر قانونی کام ہے اور یہ لوگ اپنے گلی محلوں میں آج بھی اپنی بدمعاشی کی دھاگ بیٹھائے ہوئے ہیں
لیکن سندھ بلڈنگ کنڑول کے افسران ،ادارے اور شایدڈی جی صاحب بھی کہیں نہ کہیں ان کی پشت پناہی کر رہے ہیں زرائع۔پلاٹ نمبر5B 1, 3A 7/8,3A 6/1,3F 5/16,3A 4/20,کمرشل یہ ساری غیر قانونی تعمیرات کے کارنامے عتیق بلڈر کے نام عتیق بلڈر کے چند پلاٹ ڈی سی سینٹرل کی طرف سے سیل بھی کئے گئے لیکن بلڈر عتیق اور اس کے ساتھ ملوث کچھ سابقہ سیاسی زمیداران نے اپنے اثر رسوخ کا استعمال کرتے ہوئے ان پلاٹس کو ڈی سیل کیسے کروایا؟ کوئی پوچھنے والا نہیں لاقانونیت کا باراز سرگرم ہے زرائع، ہماری اعلی حکام وزیر اعلی سندھ اور اعلی عدلیہ سے گزارش ہے
ان تمام غیر قانونی تعمیرات کو روکنے کے لئے بھرپور اقدامات کئے جائیں اور ایسے عناصر کے خلاف بھرپور قانونی کاراوائی کی جائے جو ملک کی معیشیت کے لئے ناسور اور عوام دشمن کاموں میں ملوث ہیں ۔