کسی پارٹی سے نشان لینا اس پارٹی کو ڈیزالو کرنے کے مترادف ہے

تشکُّر نیوز رپورٹنگ،

گزشتہ دو دن سے قابض سیاسی رہنما نے ہائیکورٹ پر حملہ آور ہیں، انتخابی نشان لینے کے بعد جو ہارس ٹریڈنگ ہو گی اسکا ذمہ دار کون ہو گا،اگر آپ پی ٹی آئی سے انتخابی نشان لے لیں گے تو ریزرو سیٹیں کس کو ملیں گیں؟۔ چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کی گفتگو

اسلام آباد(۔ 29 دسمبر2023ء) چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کاکہنا ہے کہ گزشتہ دو دن سے قابض سیاسی رہنما نے ہائیکورٹ پر حملہ آور ہیں۔ان کی روش ہے فیصلوں کو ماننے کی بجائے حملہ آور ہوتے ہیں،

یہ الیکشن کمیشن کو یرغمال کرکے بیٹھے ہوئے ہیں،ہم توقع کررہے تھے کہ الیکشن کمیشن سے کوئی بیان آئے گا،ہمارا پارٹی الیکشن کا مکمل پراسیس ہوا ہے۔ہمارے تمام پارٹی الیکشن صاف شفاف ہوئے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہاکہ ان سب کو پتا ہے 8 فروری کو ان کے پاس کچھ نہیں بچنا،یہ چاہتے ہیں کہ پی ٹی آئی کے پاس بلا کا نشان نہ رہے،کسی پارٹی سے نشان لینا اس پارٹی کو ڈیزالو کرنے کے مترادف ہے،مخالفین گزرشتہ روز سے عدالتوں کیخلاف باتیں کر رہے ہیں۔ہماری عوام سے گزارش ہے کہ پُرامن رہیں۔

کیا تیسری قوتوں کو آنے کی اجازت دی جارہی ہے؟اگر الیکشن فری اینڈ فیئر نہ ہوئے تو معیشت کو نقصان ہو گا، انتخابی نشان لینے کے بعد جو ہارس ٹریڈنگ ہو گی اسکا ذمہ دار کون ہو گا،

اگر آپ پی ٹی آئی سے انتخابی نشان لے لیں گے تو ریزرو سیٹیں کس کو ملیں گیں؟ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ مخالفین باتیں کر کے ہارس ٹریڈنگ کرنا چاہتے ہیں۔سب سے زیادہ امیدوار پی ٹی آئی نے میدان میں اتارے ہیں۔مناسب اقدامات نہ کیے گئے تو ملک کس سمت چل پڑے گا؟

کیا یہ بہتر نہیں کہ عدلیہ اس مسئلے کو دیکھے؟قبل ازیں انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان تو کیا کارکنان کو الیکشن لڑنے نہیں دیا جارہا، بانی پی ٹی آئی الیکشن میں حصہ لینے کے اہل ہیں اور ہمیں امید ہے کہ عدالتیں انصاف فراہم کریں گی۔انہوںنے کہاکہ بانی پی ٹی آئی کا پیغام ہے کہ کارکنان پرامن رہیں،

 

 

عدلیہ سے امید ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے کاغذات نامزدگی منظور ہوں گے۔ایک سوال پر بیرسٹر گوہر نے کہا کہ شیخ رشید کی اپنی پارٹی ہے وہ اپنے حلقے سے الیکشن لڑ رہے ہیں، شیخ رشید کو سپورٹ کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ عام انتخابات کے عمل کو داغدار کیا جارہا ہے، سپریم کورٹ الیکشن کے عمل کو داغدار کرنے پر ازخود نوٹس لے، آئین کے مطابق الیکشن میں حصہ لے سکتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!