حکومت نے بجلی کی تقسیم کار تین کمپنیوں (ڈسکوز) اور دو پاور جنریشن کمپنیوں (جینکوز) کی نجکاری کے لیے اب تک مالیاتی مشیر مقرر نہیں کیے۔ پاور ڈویژن نے اس معاملے کی تفصیلات سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں پیش کیں، جہاں وزیر توانائی اویس لغاری اور سیکریٹری پاور ڈویژن ڈاکٹر فخر عالم کی غیر حاضری پر کمیٹی نے برہمی کا اظہار کیا۔
آرٹس کونسل کراچی کے الیکشن 2025-2026: 17 نشستوں کے لیے 51 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے
کمیٹی کے اجلاس کی صدارت چیئرمین سینیٹر محسن عزیز نے کی۔ اجلاس میں ڈسکوز کے اثاثوں، واجبات، اور ملازمین کے تصفیے سے متعلق امور کو موخر کر دیا گیا۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ نجکاری کے لیے گوجرانوالہ، لاہور اور اسلام آباد کی ڈسکوز کا انتخاب کیا گیا ہے، لیکن مالیاتی مشیروں کی تعیناتی میں کئی مراحل باقی ہیں۔
وزارت توانائی کے عہدیدار نے کہا کہ کابینہ نے مالیاتی مشیروں کی تعیناتی کے لیے پاور ڈویژن کو 9 شرائط دی ہیں، جو 31 جنوری 2025 تک مکمل کرنا ہوں گی۔ جینکوز کے حوالے سے بتایا گیا کہ نندی پور اور گدو پاور پلانٹس کو نجکاری کے لیے منتخب کیا گیا ہے، تاہم مالیاتی مشیروں کی تقرری ابھی تک ممکن نہیں ہوئی۔
اجلاس میں خیبرپختونخوا کے صنعتکاروں کو سولر نیٹ میٹرنگ کے حوالے سے ہراساں کیے جانے کے معاملات پر بھی غور کیا گیا۔ صنعتکاروں نے شکایت کی کہ پیسکو حکام کی جانب سے رکاوٹیں پیدا کی جارہی ہیں، جس سے سولرائزیشن کے عمل میں تاخیر ہو رہی ہے۔ کمیٹی نے پاور ڈویژن کو ہدایت کی کہ صنعتکاروں کی شکایات کا فوری ازالہ کیا جائے۔
کراچی میں کے الیکٹرک کے معاملات پر بھی گفتگو ہوئی۔ کے الیکٹرک حکام نے دعویٰ کیا کہ صنعتی فیڈرز پر لوڈشیڈنگ صفر ہے، تاہم زیادہ نقصان والے فیڈرز پر 30 فیصد لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔