سینیئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے کہا ہے کہ اگر پاکستان اور بھارت کے درمیان سرحد نہ ہوتی تو ہمارے اداکار پڑوسی ملک میں زیادہ مقبول ہوتے۔
بشریٰ انصاری نے حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والے اپنے ڈرامے ’کبھی میں کبھی تم‘ کے حوالے سے یوٹیوب پر مختصر ویڈیو شیئر کی، جس میں انہوں نے مختلف موضوعات پر کھل کر بات کی۔
کراچی ایئرپورٹ سگنل خود کش حملے کے 2 ملزمان 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
اداکارہ نے ویڈیو میں کہا کہ ’کبھی میں کبھی تم‘ کی کامیابی سے ثابت ہوگیا کہ مواد کی اہمیت سب سے زیادہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اداکار کے لباس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، اداکار نے مختصر یا مکمل لباس پہنا ہو، اس سے نہیں بلکہ مواد سے فرق پڑتا ہے اور اچھے مواد کو سراہا جاتا ہے۔
سینیئر اداکارہ کے مطابق ’کبھی میں کبھی تم‘ کو پاکستان کے علاوہ دیگر ممالک میں بھی دیکھا اور سراہا گیا اور لوگ انہیں ڈرامے کی وجہ سے بھی پہچاننے لگے ہیں، جس پر انہیں خوشی ہوتی ہے۔
بشریٰ انصاری نے بتایا کہ وہ آج کل کینیڈا میں ہے اور وہ حال ہی میں ایک ہوٹل میں گئیں، جہاں کے اسٹاف نے انہیں ’کبھی میں کبھی تم‘ میں اداکاری کی وجہ سے پہچانا اور ان کے ساتھ تصاویر بھی بنوائیں، جس پر انہیں خوشی ہوئی۔
انہوں نے ’کبھی میں کبھی تم‘ میں فہد مصطفیٰ کی اداکاری اور محنت کی تعریفیں کیں اور کہا کہ انہوں نے کئی سال بعد ڈراموں میں دوبارہ کام کیا۔
بشریٰ انصاری نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’کبھی میں کبھی تم‘ پاکستان کے علاوہ بھارت میں بہت زیادہ پسند کیا گیا، وہاں ہمارے اداکار بچے بہت مقبول ہوگئے۔
انہوں نے اسی حوالے سے مزید کہا کہ اگر پاکستان اور بھارت کے درمیان سرحد نہ ہوتی تو پاکستانی اداکار بھارت میں اور بھی زیادہ مقبول ہوتے۔
سینیئر اداکارہ کے مطابق اگر پاکستان اور بھارت میں جھگڑے نہ ہوتے تو پاکستانی اداکار وہاں پر ٹاپ پر ہوتے، کیوں کہ ہمارے ڈراموں کا مواد اچھا ہوتا ہے۔