وفاقی وزیر خارجہ اسحق ڈار نے کہا ہے کہ ہمیں اپنی توجہ نیوکلئیر سیفٹی پر مرکوز رکھنی چاہیے برسلز میں جوہری تونائی سربراہی اجلاس سے خطاب کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ خوش آئند ہے کہ ٹیکنالوجی نے نیوکلئیر انرجی کو محفوظ بنانے میں کرداد ادا کیا ہے، ہمیں اپنی توجہ حفاظت اور فضلہ کے انتظام اور پھیلاؤ پر مرکوز رکھنی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح ہمیں اپنی توجہ نیوکلئیر سیفٹی پر بھی مرکوز رکھنی چاہیے، چھوٹے ماڈیولس ری ایکٹر نے جوہری توانائی کو دور دراز کی آبادیوں تک پہنچانے کا وعدہ کیا ہے جو ان جگہوں پر صاف توانائی تک رسائی فراہم کرتے ہیں جہاں اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔
اسحق ڈار نے کہا کہ پاکستان کے پاس نیوکلیئر پاور پلانٹس کو محفوظ طریقے سے چلانے کا تجربہ ہے، ہم نے پہلے نیوکلئیر پاور پلانٹ کی تعمیر 66 دہائی قبل کراچی میں شروع کی تھی، ہمارے پاس ابھی 6 فعل نیوکلئیر پاور پلانٹس ہیں جن سے 3 ہزار 530 میگا واٹس بجلی پیدا ہوتی ہے، جوہری توانائی آج ہماری نصب شدہ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کا تقریباً 8 فیصد ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بڑھتی ہوئی گھریلو توانائی کے تقاضوں کے پیش نظر جوہری توانائی کو ہماری قومی بجلی کی پالیسی اور قومی موسمیاتی تبدیلی کی پالیسی دونوں میں ترجیح دی گئی ہے۔
ملک میں نیوکلئیر توانائی کی صلاحیت نے اب تک سو 10 کروڑ ٹن سے زیادہ کاربن ڈائی اکسائیڈ کے اخراج سے بچایا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے پاس جوہری توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو سپورٹ کرنے کے لیے مکمل طور پر تربیت یافتہ انسانی وسائل موجود ہے۔