سرکاری اداروں میں اعلی عہدوں پر تقرریوں کیلئے سخت ہدایات جاری

آئی ایم ایف پروگرام کے لیے شرائط کے تحت حکومت نے سرکاری ملکیتی اداروں میں اعلی تقرریوں کے لیے گائیڈ لائنز جاری کرنے کے ساتھ ڈیٹ مینجمنٹ آفس (ڈی ایم او) میں 4 ڈائریکٹرز کی بھرتیوں کے عمل کا آغاز کیا ہے۔

قائمہ کمیٹی کی ایم ایل ون منصوبے پر کام تیز کرنے کی سفارش

تشکر اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق وزارت خرانہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں تمام وزراتوں اور سرکاری ملکیت والے اداروں کو (ایس او ایز ) سی لیول میں بیان کردہ کم از کم شرائط پر پورا کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

یہ ہدایات گورننس، شفافیت اور آپریشنل صلاحیت کو بہتر بنانے کے علاوہ سرکاری شعبوں کے نقصانات کو ختم کرنے اور ایسے اداروں کو نجی شعبوں میں شامل کرنے کے لیے کی گئی ہیں۔

اسی طرح وزرات خرانہ نے رسک منیجمنٹ، ڈیٹا منیجمنٹ اور اینالیٹکس کے پے اسکیل (ایم پی ون) لیے 2 ڈائریکٹرز کی اسامیوں کا اعلان کیا ہے، اس کے ساتھ ساتھ ڈیٹ منیجمنٹ میں قرض لینے اور ڈیٹا منیجمنٹ کے لیے ایم پی تھری میں 2 اسسٹنٹ ڈائریکٹرز کی آسامیوں کا بھی اعلان کیا ہے۔

مسلسل بیل آؤٹ پروگرام کے تحت آئی ایم ایف نے حکومت سے بار بار قرض کے مسائل سے نکلنے کے لیے ڈیٹ منیجمنٹ آفس کو مستحکم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ایس او ای (گورننس اور آپریشنز) ایکٹ 2023 کے تحت سی لیول کے عہدوں چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او )، چیف فنانشل آفیسر (سی ایف او)، چیف انٹرنل آڈیٹر ( سی آئی اے) اور کمپنی سیکریٹری (سی ایس) کی تقرریوں کے لیے ہدایات جاری کی ہیں۔

آئی ایم ایف کی ہدایات کے مطابق حکومت نے وزارت خزانہ میں مالیاتی نگرانی اور بہتری کے لیے سینٹرل مانیٹرنگ یونٹ (سی ایم یو) بھی قائم کیا ہے۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کیے گئے احکامات کے مطابق ایس او ایز کے ایکٹ میں بیان کی گئی ہدایات تمام سرکاری ملکیتی اداروں (ایس او ایز ) پر لاگو ہوں گی، تاہم اگر ضروری ہوا تو ایس او ایز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز اپنے قانونی تقاضوں کے مطابق ضروری ایڈجسمنٹس کرسکتے ہیں۔

تمام ایس او ایز کو سیکٹورل ریگولیٹری ضروریات کے تحت مجوزہ قوانین، قواعد و ضوابط کی پیروی کرنی ہوگی،خاص طور پر ان اصولوں سے متعلق جو فٹنس اور پراپرٹی سے متعلق ہوں، بصورت دیگر اگر یہ قوانین و ضوابط ایس او ایز ایکٹ کے ساتھ منافی نہ ہوں، یہ ہدایات فوری طور پر 15 اگست سے نافذ العمل ہو چکی ہیں اور یہ اس تاریخ کے بعد کی گئی کس بھی تقرری پر لاگو ہوں گی۔

ہدایات کے مطابق، سی ای او، سی ایف او، سی آئی اے اور سی ایس کے لیے کم از کم تعلیمی قابلیت اور تجربے کو واضح طور پر بیان کیا گیا ہے، تاہم،سی ای او کے لیے شرائط پہلے کی طرح ہی ہوں گی جس میں انہیں بزنس ایڈمنسٹریشن، پبلک ایڈمنسٹریشن، فنانس، کامرس، مارکیٹنگ یا اکاؤنٹنگ میں گریجویٹ ڈگری کے ساتھ 10 سال کا متعلقہ تجربہ لازمی ہونا چاہیے۔

ایس او ای کے بورڈ آف ڈائریکٹرز متعلقہ آسامی کے تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے زیادہ تعلیمی قابلیت اور تجربے کے معیار کو اپنانے کے لیے آزاد ہوں گے۔

نئی ہدایات میں تعیناتیوں کے طریقہ کار کو بروقت، ترجیحاً عہدے دار کی معیاد ختم ہونے سے تین ماہ قبل شروع کیا جانا چاہیے، یہ تقاضا پہلے ہی اداروں اور ریگولیٹری باڈیز میں قانونی انتظام کے طور پر موجود تھا لیکن متواتر حکومتوں اور وزارتوں کی جانب سے اسے نظر انداز کیا جاتا رہا ہے۔

ان آسامیوں کو پرنٹ میڈیا اور ایس او ای کی ویب سائٹ پر کم از کم تعلیمی قابلیت، تجربے، عمر اور دوسرے معیارات کے ساتھ شائع کیا جائے گا، اس سے قبل بھی یہ معیار قانونی تقاضے کے طور پر موجود تھا لیکن حکام کی جانب سے من پسند امیدواروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے ان تقاضوں کو درگزر کیا جاتا رہا ہے۔

سی ایف او اور سی آئی اے کے معاملے میں ایک امیدوار کی کم از کم شرط یہ ہوگی کہ اسے پیشہ ورانہ اکاؤنٹینٹ کی فعال تنظیم میں پانچ سالہ تجربے کے حامل ہوں۔

بورڈ کمیٹی کی جانب سے دیئے گئے اشتہاروں کے جواب، ایس او ایز کے کامیاب پلان کی نشاندہی کے ذریعے یا ہیڈ ہنٹنگ فرم کی طرف سے منتخب کردہ امیداواروں کے بعد ان تمام آسامیوں کے لیے امیدوار منتخب کیے جائیں گے ۔

 

 

ان تمام عہدوں پر انتخاب کے لیے بورڈ کمیٹیاں اشتہار کے جواب میں دی گئی درخواستوں پر غور کریں گی۔

51 / 100

One thought on “سرکاری اداروں میں اعلی عہدوں پر تقرریوں کیلئے سخت ہدایات جاری

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!