(تشکر نیوز) : وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے آغا خان یونیورسٹی کے زیرِ اہتمام "مینؤل آف کلینیکل پریکٹس گائیڈلائنز” کے اجراء کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے آغا خان فاؤنڈیشن کی صحت اور تعلیم کے شعبے میں خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ رہنما اصول پاکستان کے صحت کے شعبے کی اصلاحات میں ایک سنگِ میل ثابت ہوں گے۔
ایس ایس پی سینٹرل کی زیرِ صدارت کرائم میٹنگ، افسران کو سخت ہدایات جاری
وزیرِاعظم نے کہا کہ یہ کتاب عالمی معیار کے رہنما اصولوں اور پاکستان کے موجودہ صحت کے مسائل کے تناظر میں لکھی گئی ہے، جو شعبہ صحت کو جدید خطوط پر استوار کرنے میں معاون ثابت ہوگی۔ انہوں نے آغا خان فاؤنڈیشن کی جناح میڈیکل کمپلیکس کی تعمیر میں کنسلٹینسی فراہم کرنے پر خصوصی تعریف کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آغا خان یونیورسٹی کے صدر ڈاکٹر سلمان شہاب الدین نے کہا کہ یہ رہنما اصول خطے میں اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہیں اور ان سے 2 کروڑ لوگ براہِ راست مستفید ہوں گے۔ ڈاکٹر عادل حیدر، جو اس مینؤل کے ایڈیٹر ان چیف ہیں، نے بتایا کہ اس کتاب میں 140 سے زائد پروسیجرز اور اسپیشیئلٹیز پر تحقیق کی گئی ہے۔
وزیرِاعظم نے مزید کہا کہ ان کی حکومت ہر شہری کو بنیادی صحت اور تعلیم کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے شعبہ صحت میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو فروغ دینے اور ویکسینیشن پروگرامز کے دائرہ کار کو وسیع کرنے پر زور دیا۔
تقریب میں وزیرِاعظم کے ہمراہ وفاقی وزراء، صحت کے شعبے کے بین الاقوامی و مقامی ماہرین، گورنر سندھ کامران ٹیسوری، وزیرِاعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور آغا خان فاؤنڈیشن کے صدر سلطان علی الانہ سمیت کئی دیگر معززین بھی شریک تھے۔
وزیرِاعظم نے بعد ازاں صحت کے مسائل اور ان کے حل کیلئے منعقدہ راؤنڈ ٹیبل میں شرکت کی، جہاں طبی ماہرین نے صحت کے شعبے میں اصلاحات کے حوالے سے تجاویز پیش کیں۔ شرکاء نے معیاری طبی تعلیم، ٹیلی میڈیسن کے فروغ، اور نرسنگ کے شعبے میں بہتری کیلئے جامع اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیرِاعظم نے شرکاء کی تجاویز کو سراہتے ہوئے کہا کہ حکومت پرائمری، سیکنڈری اور ٹرشری ہیلتھ کیئر میں مزید بہتری لانے کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔