فلپائن میں منکی پاکس وائرس کا پہلا کیس سامنے آ گیا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال دسمبر کے بعد فلپائن میں پہلا منکی پاکس وائرس کا کیس سامنے آ گیا ہے، محکمہ صحت نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وائرس کی قسم ٹیسٹ کے نتائج کے بعد ہی بتائی جا سکتی ہے۔
پاک-بنگلہ دیش ٹیسٹ میچ: پاکستانی فاسٹ باؤلر عامر جمال اسکواڈ سے ریلیز
محکمہ صحت نے بتایاکہ 33 سالہ فلپائنی شہری میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، جس نے کبھی بین الاقوامی سفر نہیں کیا۔
ترجمان البرٹ دومنگو نے مزید بتایا کہ ہم نتائج کے منتظر ہیں اور موصول ہوتے ہی وائرس کی قسم کے بارے میں بتائیں گے۔
دوسری جانب، عالمی ادارہ صحت نے 14 اگست کو عالمی صحت عامہ کی ہنگامی صورتحال کا اعلان کیا تھا، یہ اعلان جمہوریہ ریپبلک آف کانگو میں وائرس کے پھیلنے اور دیگر پڑوسی ممالک میں وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد کیا۔
وائرس نے دنیا بھر میں تشویش کی لہر پیدا کردی ہے جو کہ قریبی تعلق سے باآسانی ایک دوسرے میں منتقل ہو سکتا ہے۔
سویڈن میں 15 اگست کو منکی پاکس وائرس کی نئی قسم کا کیس سامنے آیا تھا، جس کا تعلق افریقہ میں پھیلنے والے وائرس سے جوڑا جا رہا ہے۔
جبکہ 16 اگست کو پاکستان میں بھی منکی پاکس وائرس کے پہلے کیس کی تصدیق ہوئی تھی، مذکورہ مریض خلیجی ریاست سے واپس آیا تھا، تاہم اب تک وائرس کی اس قسم کی شناخت نہیں ہو پائی ہے۔
جولائی 2022 میں پہلے کیس کے بعد اب فلپائن میں یہ دسواں کیس ہے جس کی لیبارٹری سے تصدیق ہوئی ہے۔
فلپائنی محکمہ صحت سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کیس کی علامات ایک ہفتے بعد بخار کی صورت میں ظاہر ہونا شروع ہوئیں، جس کے 4 دن بعد چہرے، کمر، جسم کے دیگر حصوں پر خارش شروع ہوجاتی ہے۔
منکی پاکس وائرس سے ہونے والی بیماری فلو جیسی علامات اور پیلے دانوں جیسے زخم کا باعث بنتی ہے، اگرچہ یہ معمولی ہوتی ہے، مگر کم عمر بچوں، حاملہ خواتین اور وہ افراد جن کا مدافعتی نظام کمزور ہے، جس سے ان کی موت بھی ہوسکتی ہے۔