خضدار میں اسکول بس پر ہونے والے بزدلانہ حملے کے نتیجے میں شدید زخمی ہونے والے مزید دو معصوم طالبعلم، 13 سالہ حیدر اور 12 سالہ ملائکہ، زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گئے، جس کے بعد شہادتوں کی مجموعی تعداد 6 ہو گئی ہے۔
صدر آصف علی زرداری سے آئی ایم ایف وفد کی ملاقات، معاشی صورتحال اور اصلاحات پر تبادلہ خیال
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق دونوں طلبہ منگل کے روز بھارتی اسپانسرڈ دہشت گرد گروہ "فتنۃ الہندوستان” کے حملے میں زخمی ہوئے تھے۔ اب تک شہید ہونے والے بچوں میں پانچ طالبات اور ایک طالبعلم شامل ہیں۔
منگل کے دلخراش واقعے میں اسکول بس پر دہشت گردوں کے حملے میں تین طالبات سمیت پانچ افراد شہید اور 39 زخمی ہوئے تھے۔ گزشتہ روز بھی آٹھویں جماعت کی طالبہ، سحر سلیم، زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہادت کے درجے پر فائز ہو گئی تھی۔
دریں اثنا، کلر سیداں کے صوبیدار سلیم کی بیٹیوں عیشا سلیم اور سحر سلیم کی نماز جنازہ ان کے آبائی علاقے میں ادا کی گئی، جس میں سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف، سیاسی، سماجی شخصیات، اہل علاقہ اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ فضا سوگوار اور ہر آنکھ اشک بار تھی۔
شہید طالبات حفصہ کوثر اور ثانیہ سومرو کو بالترتیب اوکاڑہ اور رحیم یار خان میں سپرد خاک کیا گیا۔ نماز جنازہ میں پاک فوج کے جوانوں اور عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت اپنی ذلت آمیز شکست کے بعد بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے ذریعے عدم استحکام پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے۔ بھارت اپنی پراکسی تنظیموں کے ذریعے معصوم بچوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ ان شہداء کے خون کا حساب فتنۃ الہندوستان اور اس کے بھارتی سرپرستوں سے ضرور لیا جائے گا۔