آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت سینٹرل پولیس آفس کراچی میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں پاکستان اور برطانیہ کے درمیان انٹرپول کے ذریعے جرائم پیشہ افراد سے متعلق معلومات کے تبادلے کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
شاہ فیصل کالونی پولیس کی کارروائی: گٹکا ماوا فروش گرفتار، سابقہ ریکارڈ بھی منظرِ عام پر
اجلاس میں ایڈم اسمتھ انٹرنیشنل کے نمائندے اے ڈی جی اشرف ذبیر صدیقی، ڈی آئی جی میروائز نیاز، ڈی آئی جیز کرائم اینڈ انویسٹی گیشن، اسٹیبلشمنٹ، آئی ٹی اور دیگر پولیس افسران شریک ہوئے۔
ایڈم اسمتھ انٹرنیشنل کی جانب سے جاری UPSCALE پروگرام پر بریفنگ دی گئی، جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان انٹرپول کے ذریعے معلومات کے تبادلوں کو مؤثر، بروقت اور ڈیجیٹلائزڈ بنانا ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ برطانیہ میں جرائم، بالخصوص جنسی جرائم میں ملوث شہریوں کی نگرانی کی جاتی ہے، اور جب وہ افراد اپنے آبائی ممالک یا شہروں کا سفر کرتے ہیں تو ان کے متعلق انٹرپول کے ذریعے آگاہی فراہم کی جاتی ہے۔
اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ پاکستان کے تمام صوبوں اور وفاقی قانون نافذ کرنے والے اداروں میں قائم انٹرپول ڈیسک کے ذریعے معلومات کا تبادلہ ہوتا ہے، مگر بعض اوقات اس عمل میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
بریفنگ میں تجویز دی گئی کہ اس تاخیر کی وجوہات کی نشاندہی کر کے انہیں دور کیا جائے، تبادلے کے عمل کو مکمل ڈیجیٹل اور مقررہ مدت کے اندر مکمل کیا جائے تاکہ دونوں ممالک میں نگرانی اور کارروائیاں بروقت ممکن بن سکیں۔
آئی جی سندھ نے بتایا کہ سندھ پولیس کا انٹرپول ڈیسک ڈی آئی جی کرائم اینڈ انویسٹی گیشنز کی زیر نگرانی کام کرے گا، اور وہی دونوں ممالک کے درمیان معلومات کے تبادلے کے لیے فوکل پرسن ہوں گے۔
برطانیہ سے موصول ہونے والی معلومات کو پولیس اسٹیشن ریکارڈ منیجمنٹ سسٹم کے ذریعے متعلقہ تھانے اور انٹیلیجنس شعبہ تک پہنچایا جائے گا، تاکہ ایسے ملزمان کی نگرانی کو یقینی بنایا جا سکے۔
اجلاس کے اختتام پر اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ایڈم اسمتھ انٹرنیشنل، انٹرپول اور سندھ پولیس مل کر معلومات کے تبادلے کو مؤثر اور بروقت بنانے کے لیے مشترکہ طور پر کام کریں گے۔
