دو سال پرانے ٹوئٹ پر اجلاس؟ وزارت غذائی تحفظ کی نااہلی سامنے آگئی

اسلام آباد – وزارت قومی غذائی تحفظ و خوراک کی جانب سے ایک انوکھے اور حیرت انگیز فیصلے نے سوشل میڈیا اور سیاسی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے۔ وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کی سربراہی میں چینی اسمگلنگ کے حوالے سے ایک اہم اجلاس طلب کیا گیا، جس کی بنیاد دو سال پرانے ٹوئٹ پر رکھی گئی تھی۔

نعیمہ بٹ کی ہانیہ عامر کو نہ پہچاننے پر سوشل میڈیا پر ہنگامہ، اداکارہ تنقید کی زد میں

اجلاس میں شرکت کرنے والے اعلیٰ حکام اور متعلقہ اداروں نے جب ٹوئٹ کی اصل تاریخ کا جائزہ لیا تو معلوم ہوا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی جس پوسٹ کو جواز بنا کر اجلاس بلایا گیا، وہ دو سال پرانی تھی۔

اجلاس کا ایجنڈا اگرچہ سنجیدہ نوعیت کا تھا، جس میں چینی اور کھاد کی سرحد پار اسمگلنگ، خاص طور پر افغانستان کی طرف ممکنہ نقل و حرکت پر غور کرنا شامل تھا، مگر اجلاس کے بیچ میں ہی حقیقت سامنے آئی کہ جس "حالیہ سوشل میڈیا پوسٹ” پر شور مچایا جا رہا تھا، وہ دراصل پرانی تھی۔

بلوچستان حکام نے اجلاس کے دوران واضح الفاظ میں کہا کہ چینی اسمگلنگ کی موجودہ کوئی سرگرمی رپورٹ نہیں ہوئی، اور یہ بات بھی تسلیم کی کہ جس ٹوئٹ کی بنیاد پر اجلاس بلایا گیا، وہ ماضی کی بات ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بلوچستان میں چینی کا وافر اسٹاک موجود ہے، چیک پوسٹیں فعال ہیں، اور اسمگلنگ کی اطلاعات بے بنیاد ہیں۔

وزارت غذائی تحفظ کے حکام نے بھی اجلاس کے دوران اس امر کی تصدیق کی کہ اجلاس کا محرک دراصل ایک پرانا وائرل ٹوئٹ تھا، جسے حالیہ صورتحال سمجھ کر کاروائی شروع کی گئی۔

یہ واقعہ نہ صرف وزارت کی انتظامی نااہلی کو بے نقاب کرتا ہے بلکہ یہ بھی سوال اٹھاتا ہے کہ سوشل میڈیا پر موجود مواد کی جانچ پڑتال اور معلومات کی درستگی کے بغیر پالیسی سطح کے فیصلے کیسے کیے جا سکتے ہیں۔

57 / 100 SEO Score

One thought on “دو سال پرانے ٹوئٹ پر اجلاس؟ وزارت غذائی تحفظ کی نااہلی سامنے آگئی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!