پیپلزپارٹی حکومت کی جانب سے یکسر نظر انداز کرنے پر ناراض ہے، اور قومی اسمبلی میں کورم توڑنے کا مقصد ناراضگی کا اظہار تھا۔ پارٹی کی قیادت نے پیپلزپارٹی کے اہم معاملات پر مشاورت نہ ہونے پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ ذرائع کے مطابق، پیپلزپارٹی کو دریائے سندھ سے لنک کینال کے معاملے پر اعتماد میں نہیں لیا گیا اور نہ ہی پی ٹی آئی سے مذاکرات پر مشاورت کی گئی۔
کراچی: ایف آئی اے کی کھارادر میں کارروائی، ڈیڑھ کروڑ کی کرنسی برآمد، ملزم گرفتار
پیپلزپارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی سے مذاکرات شروع کرنے پر پیپلزپارٹی سے مشاورت نہیں کی گئی، حالانکہ ن لیگ سے زیادہ مذاکرات کا تجربہ رکھنے والی جماعت پیپلزپارٹی ہے۔ پیپلزپارٹی کی قیادت پر موجودہ صورت حال میں پارٹی کا شدید دباؤ ہے، اور پارٹی کے سینیٹرز اور ایم این ایز بد دلی کا شکار ہیں۔
ذرائع کے مطابق، بلاول بھٹو اسلام آباد پہنچ چکے ہیں اور اعلیٰ سطحی ملاقاتوں کی خواہش لے کر اس ہفتے اہم ملاقاتوں کے لیے تیار ہیں۔ پیپلزپارٹی کی قیادت وزیراعظم سے ملاقات کی خواہش مند ہے تاکہ پارٹی کے مسائل حل کیے جا سکیں۔