کراچی: پاکستانی امریکن امیر علی مکھانی خواتین کو ہنر سکھا کر معاشرے کا کارآمد شہری بنانے کے مشن پر گامزن ہیں۔ ان کی مکھانی ویلفیئر کے تحت کراچی میں دو تربیتی مراکز قائم کیے گئے ہیں جہاں خواتین کو سلائی، کڑھائی، بیوٹیشن، ڈیزائننگ، مہندی، مونٹیسری ٹریننگ اور آئی ٹی کورسز کی تربیت دی جا رہی ہے۔
کراچی پولیس چیف کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی اجلاس، جرائم کے سدباب کے لیے حکمت عملی پر غور
پاکستان امریکن کلچرل سینٹر میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں 75 پاس آؤٹ طالبات کو اسناد سے نوازا گیا۔ ان طالبات میں پاکستانی خواتین کے ساتھ ساتھ افغان پناہ گزین بچیاں بھی شامل تھیں۔
تقریب میں امریکی قونصل خانے کی ترجمان ریوا گپتا، کراچی پریس کلب کے صدر فضل جمیلی اور امریکن-پاکستان بزنس ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن کے صدر شیخ امتیاز حسین سمیت سول سوسائٹی کے اہم افراد نے شرکت کی۔
ریوا گپتا نے امیر علی مکھانی کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کے مشن میں پاکستانی امریکن کمیونٹی کا کردار قابلِ تعریف ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی کی مدد سے سندھ میں بنیادی تعلیم کے لیے 106 اسکولز تعمیر کیے گئے ہیں جبکہ انگلش ایکسس پروگرام کے ذریعے سندھ اور بلوچستان کے 8,000 طلبہ مستفید ہو چکے ہیں۔
تقریب میں امیر مکھانی نے کہا کہ ان کا عزم شروع دن سے یہی تھا کہ لوگوں کو ہنر مند بنائیں تاکہ وہ اپنے خاندان کی کفالت باعزت طریقے سے کر سکیں۔
پاس آؤٹ ہونے والی طالبات نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ معاشرے کی بہتری اور ترقی کے لیے بھرپور کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔