کراچی، 27 نومبر 2024: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں محکمہ آبپاشی اور سندھ پیپلز ہاؤسنگ پروجیکٹ کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر آبپاشی جام خان شورو، وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار، وزیراعلیٰ کے نمائندہ خصوصی جبار خان، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، سیکریٹری خزانہ فیاض جتوئی، سی ای او خالد شیخ اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
چین کے سینٹرل ملٹری کمیشن کے وائس چیئرمین کا جی ایچ کیو کا دورہ
سکھر بیراج کی بہتری:
وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس میں سکھر بیراج کے دروازوں کی تبدیلی کے منصوبے کو زرعی معیشت کے لیے انتہائی اہم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ ہماری زندگی کا محور ہے اور سکھر بیراج پانی کی تقسیم اور زراعت کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے منصوبے کی تعمیرنو میں کسی بھی قسم کی غفلت کو ناقابل برداشت قرار دیا۔
وزیر آبپاشی جام خان شورو نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سکھر بیراج کے دروازوں کی تبدیلی کا منصوبہ 17 ارب روپے کی لاگت سے تین سال میں مکمل ہوگا۔ منصوبے میں بیراج کے دروازے، ڈھانچے اور اپ اسٹریم و ڈاؤن اسٹریم پروٹیکشن ورک کی تبدیلی شامل ہے۔ تعمیراتی کام چین کی ایک معروف کمپنی کو دیا گیا ہے، اور منصوبہ 20 جون 2024 کے واقعے کے بعد شروع کیا گیا۔
اہم پیشرفت:
اپ اسٹریم کوفر ڈیم کے لیے 510 شیٹ پائلز نصب ہوچکے ہیں۔
ڈاؤن اسٹریم کوفر ڈیم کے شیٹ پائلز کی تنصیب حال ہی میں شروع کی گئی ہے۔
اپ اسٹریم جیوٹیکسٹائل سینڈ بیگز کی تنصیب مکمل کر لی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ منصوبے کا پہلا مرحلہ جون 2025 تک مکمل کیا جائے۔
سیلاب متاثرین کے لیے ہاؤسنگ منصوبہ:
اجلاس میں سندھ پیپلز ہاؤسنگ فار فلڈ افکٹیز کے سی ای او خالد شیخ نے سیلاب متاثرین کے لیے گھروں کی تعمیر کے حوالے سے بریفنگ دی۔ بتایا گیا کہ:
اب تک دس لاکھ متاثرین کے بینک اکاؤنٹس کھولے گئے ہیں۔
8 لاکھ 10 ہزار افراد کو مالی امداد فراہم کی جاچکی ہے۔
4 لاکھ 75 ہزار گھر زیر تعمیر ہیں، جبکہ 3 لاکھ گھر مکمل ہوچکے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ سندھ حکومت 21 لاکھ گھروں کی تعمیر کے ہدف پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے 2022 کے سیلاب سے ہونے والی تباہی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ متاثرین کی بحالی کے لیے بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر اقدامات جاری ہیں۔