لاہور: وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے پی ٹی آئی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے ایم پی ایز اور ایم این ایز کہیں نظر نہیں آتے، جبکہ انقلابی باجی لوگوں کو جاگنے کی بات کر کے خود سو گئیں۔ لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی "فائنل کال” کے حوالے سے کوئی بینرز تک نہیں دکھے، حالانکہ اس کے لیے طویل عرصے سے تیاری کی جا رہی تھی۔
علی امین گنڈا پور کا اعلان: جتنے بھی راستے بند کریں گے، ہم کھولیں گے
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب میں پی ٹی آئی کے صرف چار ایم پی ایز ہیں، لیکن ان میں سے کسی کا بھی کہیں کوئی پتہ نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بغاوت کے سرغنہ کے بچے اس انقلاب میں شرکت نہیں کر سکتے، لیکن عام آدمی کے بچے اس میں حصہ لیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈا پور جلدی جلدی آئیں گے اور پھر واپس چلے جائیں گے۔
صوبائی وزیر نے بشریٰ بی بی پر بھی تنقید کی اور پوچھا کہ اللہ کے گھر میں پی ٹی آئی کے جھنڈے لگانا کہاں لکھا ہے؟ وہ دین داری کا دعویٰ کرتی ہیں، لیکن سلمان اور قاسم کو پاکستان آنے کی دعوت دی گئی، مگر وہ نہیں آئے۔
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ سلمان اکرم راجا نے واضح طور پر کہا تھا کہ احتجاج کی ذمہ داری ان پر نہیں ہوگی، کیونکہ لاہور سے ایک ہزار لوگ بھی نہیں نکالے جا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی کال پر نکلنے والے افراد چند ٹولیاں ہوں گی جو گلیوں میں بھاگ جائیں گے، اور یہ ایسا انقلاب نہیں ہوتا۔
صوبائی وزیر اطلاعات نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کے لیڈر نے بڑی کال دی ہے، اور نیٹکا نے دہشت گردی کا تھریٹ الرٹ جاری کیا ہے کہ کچھ خارجی عناصر کسی حملے کی کوشش کر سکتے ہیں۔