بلوچستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے خلاف اس کی روک تھام کے سلسلے میں حکمت عملی طے کرنے کے لیے وزیراعظم شہباز شریف صوبائی دارالحکومت کوئٹہ پہنچ گئے۔
امریکی نائب صدر کاملا ہیرس اپنی انتخابی مہم کے پہلے انٹرویو کیلئے تیار
تشکر نیوز کی رپورٹ کے مطابق اس موقع پر نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار، وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ اور وزیر تجارت جام کمال خان بھی وزیر اعظم کے ہمراہ موجود ہیں۔
کوئٹہ ایئرپورٹ پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی، اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبد الخالق اچکزئی، صوبائی وزیر سی این ڈبلیو عبد الرحمٰن کھیتران، چیف سیکریٹری بلوچستان شکیل قادر، آئی جی پولیس اور دیگر اعلیٰ سرکاری حکام نے وزیر اعظم شہباز شریف کا استقبال کیا۔
دورہ کوئٹہ کے موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف ایپکس کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کریں گے جبکہ اجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر اور دیگر سیکیورٹی اداروں کے سربراہان کی شرکت متوقع ہے۔
دورہ کوئٹہ کے موقع پر وزیر اعظم کو بلوچستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں سے متعلق بھی بریفنگ دی جائے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کے آخر میں بلوچستان میں عسکریت پسند گروپ بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے ایک ہی دن میں موسیٰ خیل، مستونگ، بولان اور قلات میں مختلف واقعات میں 40 سے زائد افراد کو قتل کردیا تھا۔
ہفتے اور اتوار (24 اور 25 اگست)کی درمیانی رات میں نامعلوم مسلح افراد نے مستونگ، قلات، پسنی اور سنتسر میں لیویز اور پولیس تھانوں پر حملے کیے تھے، جس کے نتیجے میں متعدد اموات ہوئیں۔
سبی، پنجگور، مستونگ، تربت، بیلہ اور کوئٹہ میں دھماکوں اور دستی بم حملوں کی بھی اطلاعات موصول ہوئیں، حکام نے تصدیق کی تھی کہ حملہ آوروں نے مستونگ کے بائی پاس علاقے کے قریب پاکستان اور ایران کو ملانے والے ریلوے ٹریک کو دھماکے سے اڑا دیا۔