تشکر نیوز: کے ایم سی کے زیر انتظام عباسی شہید اسپتال، جو کہ کراچی کے بڑے سرکاری اسپتالوں میں شمار ہوتا ہے، شدید انتظامی اور بنیادی مسائل کا شکار ہو چکا ہے۔ انکشاف ہوا ہے کہ اسپتال میں نصب دو اہم لفٹس گزشتہ سات سے آٹھ سال سے خراب ہیں، جس سے مریضوں اور تیمارداروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ان خراب لفٹس کے باعث مریضوں کو اوپر کی منزلوں تک پہنچانا انتہائی دشوار ہوگیا ہے، خاص طور پر وہ مریض جو شدید تکلیف یا زندگی و موت کی حالت میں ہوں۔
اسپتال میں وسائل کی کمی اور ناقص انتظامات نے حالات کو مزید خراب کر دیا ہے۔ صفائی کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے، گندگی اور بدبو نے اسپتال کے ہر حصے کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، جس سے مریضوں کی صحت کے مسائل مزید بڑھ رہے ہیں۔ اسپتال میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی بھی بری طرح متاثر ہے، جس کی وجہ سے مریضوں اور تیمارداروں کو پانی کی بوتلیں خریدنے پر مجبور ہونا پڑتا ہے۔
واش رومز کی صفائی ستھرائی کا بھی کوئی موثر انتظام موجود نہیں ہے، جس کے باعث وہاں بدبو اور گندگی کا راج ہے۔ یہ صورتحال اسپتال کے مریضوں اور ان کے ساتھ آنے والے تیمارداروں کے لیے مزید اذیت ناک بن چکی ہے۔
مزید یہ کہ اسپتال کے ایمرجنسی یونٹ کے باہر قائم بلڈ بینک کے قریب موجود کچرا بھی انتہائی خطرناک صورتحال پیدا کر رہا ہے۔ یہ گندگی نہ صرف اسپتال کے ماحول کو آلودہ کر رہی ہے بلکہ خون عطیہ کرنے والے افراد کی صحت کے لیے بھی ایک سنگین خطرہ بن چکی ہے۔ یہ صورتحال اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ اسپتال کی انتظامیہ صحت کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔
مریضوں کے لواحقین نے مطالبہ کیا ہے کہ اسپتال کی حالت زار کو بہتر بنانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں، تاکہ مریضوں کو بنیادی سہولیات میسر آسکیں اور ان کی صحت کو لاحق خطرات کا ازالہ کیا جا سکے۔