یمن میں امریکی کارروائیوں کے دوران 7 ایم کیو-9 ریپر ڈرونز تباہ، حوثی اہداف پر حملے جاری

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا مارچ کے وسط سے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف فضائی کارروائیوں کے تازہ ترین دور کے آغاز کے بعد اب تک 7 مہنگے ترین ایم کیو-9 ریپر ڈرونز سے محروم ہو چکا ہے، جن کی مالیت لاکھوں ڈالر میں ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کا مؤقف: دہشتگردی کے متاثرین کی حمایت عالمی ذمہ داری ہے، ریاستی دہشتگردی کی بھی مذمت

ایم کیو-9 ریپر ڈرونز کو امریکی فوج انٹیلی جنس، نگرانی، جاسوسی اور ہدف پر درست حملے کے لیے استعمال کرتی ہے، یہ ڈرونز حوثیوں کے ہتھیاروں کی شناخت اور انہیں تباہ کرنے کی کوششوں کا مرکزی ذریعہ رہے ہیں، کیونکہ حوثی باغی بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر مسلسل حملے کر رہے ہیں۔

عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ 15 مارچ کے بعد سے 7 ڈرونز ضائع ہو چکے ہیں، لیکن نقصانات کی وجوہات بتانے سے گریز کیا۔ اس کے باوجود، دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ حوثیوں کے پاس موجود جدید اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی اور ایرانی مدد ممکنہ وجوہات ہو سکتی ہیں۔

ایم کیو-9 ریپر امریکی فضائیہ کا پہلا جارحانہ بغیر پائلٹ ڈرون ہے، جو وقت کے حساس اہداف پر حملے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ ڈرون اپنے وسیع رینج کے سینسرز، کمیونیکیشن سسٹم اور درست حملہ آور صلاحیت کے باعث ایک خطرناک ہتھیار مانا جاتا ہے۔ اسے جنگی علاقوں میں قریبی فضائی مدد، چھاپہ اوور واچ، ہدف کی نشاندہی، اور ٹرمینل ایئر گائیڈنس کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

دریں اثنا، یمن کے صوبہ سعدہ میں حوثیوں کے زیر کنٹرول حراستی مرکز پر امریکی فضائی حملے کے نتیجے میں کم از کم 68 افریقی تارکین وطن ہلاک جبکہ 47 شدید زخمی ہو گئے۔ بی بی سی نیوز کے مطابق المسیرہ ٹی وی نے حملے کے بعد کی گرافک فوٹیج نشر کی، جس میں ملبے کے نیچے دبے لاشوں کو دکھایا گیا۔

یہ واقعہ انسانی حقوق کی تنظیموں کے لیے شدید تشویش کا باعث بن چکا ہے، جو امریکا کی اس کارروائی کو انسانی قوانین کی ممکنہ خلاف ورزی قرار دے رہے ہیں۔

58 / 100 SEO Score

One thought on “یمن میں امریکی کارروائیوں کے دوران 7 ایم کیو-9 ریپر ڈرونز تباہ، حوثی اہداف پر حملے جاری

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!