کراچی: میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے اعلان کیا ہے کہ اورنگی ٹاؤن پائلٹ پروجیکٹ میں تمام لینڈ ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کیا جائے گا اور جعلی لیز یا قبضہ شدہ پلاٹس کو ختم کر کے اصل مقاصد کے لیے استعمال میں لایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں اورنگی ٹاؤن پائلٹ پروجیکٹ کے افسران کے ساتھ اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔
سندھ میں 7 سال کے دوران جنسی ہراسانی کے 6,780 کیسز رپورٹ
اجلاس میں شریک افسران:
اجلاس میں میونسپل کمشنر کے ایم سی افضل زیدی، مشیر مالیات گلزار علی ابڑو، پروجیکٹ ڈائریکٹر اورنگی ٹاؤن فیصل رضوی سمیت دیگر افسران موجود تھے۔
اہم اقدامات اور ہدایات:
تمام لینڈ ریکارڈز کو جلد از جلد کمپیوٹرائزڈ کیا جائے۔
پہلے سے موجود الاٹیز کے ریکارڈ کو ڈیجیٹلائز کر کے محفوظ بنایا جائے۔
اورنگی ٹاؤن کی کچی آبادیوں کے نقشہ جات اور تفصیلات کو بھی ڈیجیٹل شکل میں محفوظ کیا جائے۔
زیر التواء 350 ڈبل لیز کیسز کا قانونی جائزہ لیا جائے اور عدالتوں میں پیروی کی جائے۔
193 ایس ٹی پلاٹس میں سے 40 فیصد پلاٹس پر قبضہ فوری ختم کرایا جائے۔
پلاٹس کو ان کے اصل فلاحی مقاصد، مثلاً پارکس، مساجد، کمیونٹی سینٹرز، اسکول، کالج، اور کھیلوں کے میدان کے لیے استعمال کیا جائے۔
میئر کراچی کے احکامات:
میئر کراچی نے واضح کیا کہ تمام سرکاری امور قواعد و ضوابط کے مطابق انجام دیے جائیں اور کسی بھی قسم کی مداخلت یا دباؤ کو برداشت نہ کیا جائے۔ انہوں نے افسران کو ہدایت کی کہ کلیئر پلاٹس کے نیلام عام کے انتظامات مکمل کریں اور شفافیت کو یقینی بنائیں۔
بدعنوانی کے خلاف سختی:
میئر کراچی نے خبردار کیا کہ اگر کوئی افسر جعلی یا ڈبل لیز کا ذمہ دار پایا گیا تو اسے نہ صرف عہدے سے ہٹا دیا جائے گا بلکہ اینٹی کرپشن اور دیگر متعلقہ اداروں میں اس کے خلاف کیس درج کیا جائے گا۔
عوامی سہولیات کی فراہمی:
بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ اورنگی ٹاؤن کے عوام بے شمار مشکلات کا شکار ہیں، اور ان کی رہائشی سہولتوں کے قریب بنیادی ضروریات فراہم کرنا شہریوں کا حق ہے۔
کارکردگی پر انعام:
میئر نے یہ بھی کہا کہ بہتر کارکردگی دکھانے والے افسران اور عملے کو بونس دیا جائے گا، تاکہ وہ اپنے فرائض مزید دلجمعی سے انجام دیں۔