پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ پارٹی حکومت کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کے لیے تیار ہے، مگر شرط ہے کہ جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے۔ ان کے مطابق عمران خان نے واضح کر دیا ہے کہ اگر 7 دن میں کمیشن نہ بنایا گیا تو مذاکرات کی چوتھی میٹنگ نہیں ہوگی۔
امریکا میں ٹک ٹاک کی سروسز بند: نئے قانون کے تحت کارروائی
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حکومت کو اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہیے اور پیش رفت سے آگاہ کرنا چاہیے۔ ان کے مطابق اگر کمیشن بنانے پر آمادگی نہیں ہے تو مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات کی کامیابی پاکستان کی کامیابی ہوگی، اور اس کے لیے جلد بازی کے بجائے تحمل اور برداشت کا مظاہرہ ضروری ہے۔
بیرسٹر گوہر نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ہونے والی ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ لا اینڈ آرڈر کے معاملات پر بات چیت کے لیے تھی اور اس پر تنازع کھڑا کرنا غیر ضروری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی کو چاہیے کہ وہ بات چیت کے عمل میں رکاوٹ نہ ڈالیں۔
عرفان صدیقی کا ردعمل
مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر اور حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن عرفان صدیقی نے ڈان نیوز کے پروگرام ’ان فوکس‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بیرسٹر گوہر کی آرمی چیف سے ملاقات اور بیک ڈور مذاکرات کی تفصیلات ان کے علم میں ہیں۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ مذاکرات دو یا تین مختلف راستوں سے نہیں چل سکتے۔ اگر پی ٹی آئی اعلیٰ سطحی رابطے مطمئن بخش قرار دے رہی ہے، تو اسے حکومتی کمیٹی کو بھی مطلع کرنا چاہیے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریبِ حلف برداری
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب کے دعوت نامے سرکاری طور پر نہیں آئے، بلکہ یہ ان کی الیکشن کمیٹی نے جاری کیے ہیں۔