ساتویں زراعت شماری کا آغاز: ملک میں غذائی قلت کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے اہم قدم

کراچی: یکم جنوری 2025 سے پاکستان بھر میں ساتویں زراعت شماری کے فیلڈ آپریشن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ اس زراعت شماری کا بنیادی مقصد زرعی شعبے میں اعداد و شمار جمع کرنا ہے تاکہ ملک میں پالیسی سازی کی بہتر بنیاد فراہم کی جا سکے۔
کے پی ٹی انڈر پاس میں ٹریفک حادثہ: ٹریفک پولیس افسر گرفتار اور معطل

ڈپٹی کمشنر ویسٹ احمد علی صدیقی کی ہدایت پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ll زاہد علی بھٹی نے سینسیز ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر کے ہمراہ اس فیلڈ آپریشن کا باقاعدہ آغاز کیا۔ اس شماری کا انعقاد 10 فروری 2025 تک جاری رہے گا اور یہ ملکی تاریخ کا پہلا مربوط ڈیجیٹل شمار ہوگا۔ احمد علی صدیقی کے مطابق، اس شماری کا مقصد پاکستان کی غذائی قلت کو بہتر بنانا ہے، جس میں ملک اس وقت دنیا کے 127 ممالک میں 109 نمبر پر ہے۔

فیلڈ آپریشن میں زرعی مشینری، زرعی زمین، اور مال مویشی رکھنے والے افراد بھی شامل ہوں گے۔ اس میں مرغیوں، بطخوں، بھیڑوں، بکریوں، گاڑیوں، بھینسوں اور پرندوں کے مالکان بھی شریک ہوں گے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر زاہد علی بھٹی نے اس بات کی وضاحت کی کہ یہ زراعت شماری اس شعبے سے وابستہ ہر فرد کے لیے اہم ہے اور انہوں نے ان تمام افراد سے درخواست کی کہ وہ زراعت شماری کے نمائیندوں سے بھرپور تعاون کریں۔

سینسیز ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر اجیت کمار نے بتایا کہ زرعی شعبے کا جی ڈی پی میں حصہ 24 فیصد ہے اور تقریباّ چار کروڑ افراد کا روزگار اس شعبے سے وابستہ ہے۔ ڈپٹی کمشنر ویسٹ احمد علی صدیقی نے کہا کہ اس زراعت شماری سے ملک کی زرعی پیداوار میں بہتری آئے گی اور غذائی قلت کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔

افتتاحی تقریب میں عبدالمجید کیانی، افشاں انور، محمد جاوید ساگر، اخلاق علی خان، اور حفیظ اکرم نے شرکت کی۔

62 / 100

One thought on “ساتویں زراعت شماری کا آغاز: ملک میں غذائی قلت کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے اہم قدم

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!