کراچی کی نمایش چورنگی پر منگل کو مظاہرین اور پولیس کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کے بعد 300 سے زائد افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق مظاہرین نے پولیس پر لاٹھیوں، پتھروں سے حملہ کیا اور فائرنگ بھی کی، جس کے نتیجے میں سب انسپکٹر راجہ خالد سمیت 6 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔
وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار کا آغا خان اسپتال کا دورہ، زخمی پولیس اہلکاروں کی عیادت
مقدمے میں ہنگامہ آرائی، قتل کی کوشش، توڑ پھوڑ، دہشت گردی اور پولیس پر حملہ کرنے کے الزامات شامل ہیں۔ مظاہرین نے جھڑپوں کے دوران چار موٹر سائیکلوں کو آگ لگا دی اور ایک پولیس موبائل کو بھی نقصان پہنچایا۔ پولیس کی کارروائی کے نتیجے میں ہنگامہ آرائی میں ملوث 19 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
دریں اثناء، کراچی کے چھ مختلف مقامات پر دو مذہبی جماعتوں کے دھرنے جاری ہیں جس کی وجہ سے ٹریفک میں خلل پڑا اور مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ نمائش چورنگی سمیت دیگر علاقوں میں سڑکیں مکمل طور پر بند کر دی گئی ہیں جس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہو رہی ہے۔