مدارس کی رجسٹریشن پر تنازع: مولانا فضل الرحمٰن کی ایوان صدر پر شدید تنقید

ڈیرہ اسماعیل خان: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے دینی مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق بل پر صدر مملکت کے اعتراضات کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے منظور کردہ بل پر صدر نے دستخط نہ کرکے آئینی مدت کی خلاف ورزی کی ہے، جس کے باعث مدارس کے معاملے کو غیر ضروری طور پر پیچیدہ بنایا جا رہا ہے۔
پاکستانی سفارتخانہ شام میں پاکستانیوں کی محفوظ واپسی یقینی بنانے میں سرگرم

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ دینی مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے جو بل دونوں ایوانوں سے اتفاق رائے سے منظور ہوا، اس پر اعتراضات اٹھا کر صدر مملکت نے غیر ضروری رکاوٹیں پیدا کیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب بل کی تیاری میں حکومت کے تمام ریاستی ادارے شامل تھے تو پھر صدر نے دستخط کیوں روکے؟

مولانا نے کہا کہ ہمارا اختلاف کسی عالم دین یا مدرسے سے نہیں بلکہ ایوان صدر اور صدر مملکت کے رویے سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدارس کو تقسیم کرنے اور نئے نظامات کے قیام کے پیچھے حکومت اور اداروں کا کردار واضح ہے، جس نے علما کو بلا کر اس تنازع کو جنم دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم ملکی قانون کے تحت دینی مدارس کی رجسٹریشن کے حامی ہیں، لیکن موجودہ حالات میں یہ عمل دینی مدارس کے نظام میں غیر ضروری مداخلت کے مترادف ہے۔ مولانا نے واضح کیا کہ اگر اس مسئلے کا حل نہ نکلا تو عدالت سے رجوع کریں گے اور پورے ملک میں مظاہرے بھی کیے جائیں گے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے علما سے اپیل کی کہ وہ دانش مندی کا مظاہرہ کریں اور ان عناصر کے بہکاوے میں نہ آئیں جو اس تنازع کے ذمہ دار ہیں۔

مدارس رجسٹریشن بل کی تفصیلات:
20 اکتوبر 2024 کو پیش کیے گئے مدارس رجسٹریشن بل کے مطابق تمام دینی مدارس کی رجسٹریشن لازمی قرار دی گئی ہے۔ بل کے تحت مدارس کو اپنی تعلیمی سرگرمیوں کی سالانہ رپورٹ، مالی حسابات کا آڈٹ، اور نصاب میں عصری مضامین شامل کرنے کا پابند کیا گیا ہے۔

بل میں واضح کیا گیا ہے کہ مدارس کو فرقہ واریت یا عسکریت پسندی کو فروغ دینے والے مواد کی تدریس یا اشاعت کی اجازت نہیں ہوگی، جبکہ تقابلی مطالعے یا قرآنی تعلیمات پر کوئی قدغن نہیں لگائی گئی۔

55 / 100

One thought on “مدارس کی رجسٹریشن پر تنازع: مولانا فضل الرحمٰن کی ایوان صدر پر شدید تنقید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!